ملتان (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے سینئر رہنماء شاہ محمود قریشی اور جہانگیرترین صوبہ جنوبی پنجاب کے معاملے پر پھر آمنے سامنے آگئے، شاہ محمود قریشی ملتان میں سیکرٹریٹ بنانے کے حق میں ہیں جبکہ جہانگیرترین نے مخالفت کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے دو بڑے پارٹی رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور جہانگیرترین ایک بار پھر ایک دوسرے کی مخالفت شروع کردی۔ بتایا گیا ہے کہ ایک طرف شاہ محمود قریشی ملتان میں سیکرٹریٹ بنانے کے خواہشمند ہیں جبکہ جہانگیرترین نے مخالفت کردی ہے۔جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹملتان میں بنانے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔جنوبی پنجاب میں سیکرٹریٹ کے قیام کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ اس کے برعکس شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ ملتان میں بنانے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ اسی طرح وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ ملتان میں بنانے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ابھی تک ملتان میں سیکرٹریٹ بنانے کی جگہ کی تعین نہیں کیا جاسکا۔ مزید برآں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیارنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے چینسے مزید 3 معاہدے کیے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ صنعتی ترقی ، زرعی تعاون اور سماجی معاشرتی ترقی کے معاہدے اس میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پرپل اورسڑکیں اسی سال مکمل ہوں گی۔مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ ملک کا ڈھانچہ گزشتہ حکومتیں کھوکھلا کرگئیں، ترقی اورخوشحالی آئندہ 2 سالوں میں واضح ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شمالی جنوبی سڑکوں کووسعت دی جائے گی، رحیم یار خان میں پاورپراجیکٹ اور پانی کے ذخائربنائیں گے۔ وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی نے کہا کہ آئینی ترامیم کے لیے تعداد پوری کررہے ہیں، صوبہ جنوبی پنجاب صوبہ کا سیکرٹریٹ جون سے قبل بنائیں گے۔