موٹر وے پر حضرو کے قریب حادثے میں ایک لیفٹیننٹ کرنل شہید اور میجر شدید زخمی ہو گئے،وزیرداخلہ نے کنٹینراوررکائوٹیں ہٹانے کاحکم دیدیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل شاہد اور میجر جلال گزشتہ رات فوجی قافلے کے ہمراہ راولپنڈی سے نوشہرہ واپس جارہے تھے۔ تقریبا آٹھ بجے کے قریب سڑک پر کنٹینرز کی وجہ سے روٹ بند ہونے پر دونوں افسران گاڑیوں سے اتر کر پیدل چلتے ہوئے قافلے کیلئے متبادل راستہ تلاش کرنے لگے۔
اسی دوران اندھیرے کے باعث دونوں افسران سڑک کے کنارے سے گہری کھائی میں جاگرے۔ حادثے میں لیفٹیننٹ کرنل شاہد شہید اور میجر جلال شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
وزارت داخلہ کا موقف ہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد کو پشاور سے ملانے والی 900مسلح افراد کا جتھہ آگیا تھا۔ جسے روکا گیا اس پر ان افراد کی پولیس سے ہاتھا پائی ہوئی اور مزید نفری منگوانا پڑی۔
وزیر داخلہ نے اب خیبر پختونخوا کو اسلام آباد سے ملانے والی تمام سڑکوں کو جن میں موٹر وے بھی شامل ہے کھلا رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اسی ضمن میں سڑکوں سے تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
حضرو کے قریب موٹر وے پر حادثہ کنٹینر اور موٹروے پولیس کی غفلت کی وجہ سے ہوا ہے۔ پاک فوج کے اس کانوائے کو گائیڈ لائن فراہم کرنے کیلئے ایم ون کے ڈی ایس پی فیصل عزیز گل سمیت کوئی بھی موٹر وے پولیس کا کوئی اہلکار تھا۔
نہ ہی رات گئے تک ڈی آئی جی ایم ون اور ایس ایس پی ایم ون کے فون اٹینڈ ہورہے تھے۔ ڈئی آئی جی کیسوعاشق چوہان کے ساتھ بڑی مشکل سے رابطہ ہوا۔ انہوں نے کہا میں سو رہا ہوں مجھے کچھ پتہ نہیں ہے۔
آئی جی شوکت حیات کے کنٹرول روم051-9250500 سے بھی کوئی جواب نہیں ملا۔ ذرائع کے مطابق کسی ذمہ دار اتھارٹی نے کنٹینر ہٹانے اور کانوائے کو گزارنے کی زحمت نہیں کی تھی۔