ہوائی: آسٹریلیا کے ایک رحم دل جوڑے نے ریسٹورینٹ پر کام کرنے والی امریکی طالبہ کو نہ صرف 400 ڈالر ٹپ دی بلکہ اس پر چڑھا ہوا 10 ہزار ڈالر (پاکستانی 10 لاکھ روپے) کا قرض بھی ادا کردیا ہے۔
22 سالہ طالبہ ہوائی کے ایک ریسٹورینٹ میں اپنے تعلیمی اخراجات ادا کرنے کےلیے ہفتہ وار 80 گھنٹے کام کررہی ہے تاہم اس کا قرض بہت زیادہ یعنی پاکستانی 10 لاکھ روپے کے برابر تھا۔ سائلا شینڈرا ہوائی کی ایک ہوٹل نوئی تھائی کوزین میں ویٹریس کے طور پر کام کرتی ہے اور 5 اپریل کو ایک آسٹریلوی جوڑا اس کی میز پر آیا ۔ اس جوڑے نے طالبہ سے سوال کئے تو سائلا نے بتایا کہ وہ تعلیمی قرض کی وجہ سے یونیورسٹی نہیں جا پارہی کیونکہ یہاں رہائش بہت مہنگی ہے۔ اس جوڑے نے کھانا ختم کرنے کے بعد بل کے ساتھ 400 ڈالر ٹپ بھی دی اور وہاں سے چلاگیا۔ وہ ان کی سخاوت پر حیران تھی کیونکہ اس سے قبل اسے کبھی اتنی زیادہ ٹپ نہیں ملی تھی۔ لیکن انہوں نے اسے اپنی رہائش کے بارے میں بتایا تھا جو ایک اور قریبی ہوٹل میں تھی۔
اس کے بعد سائلا نے پھولوں کا گلدستہ اور شکریہ کارڈ لیا اور ان کے ہوٹل تک گئی لیکن وہاں ایک اور سرپرائز اس کا منتظر تھا۔ رحم دل جوڑے نے کہا کہ وہ اس پر واجب 10 لاکھ روپے قرض ادا کرسکتے ہیں۔ اس پر سائلا نے کہا کہ وہ تو صرف ان کا شکریہ ادا کرنے آئی تھی کیونکہ انہوں نے 40 ہزار روپے کی ٹپ دی تھی۔ بعد ازاں اس رحم دل آسٹریلوی جوڑنے نے سائلا کا قرض بھی ادا کیا اور اس سے یہ وعدہ بھی کیا ہے کہ جب تک وہ گریجویٹ نہیں ہوجاتی اس وقت تک وہ اس کے تمام تر تعلیمی اخراجات اٹھائیں گے۔