اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جانب سے ان کے خلاف دائر ہرجانہ اور ہتک عزت کیس میں ان کے وکیل بابر اعوان پرجرمانہ کی سزا عائد کیے جانے کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے فیصلے کواسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف ہتک عزت وہرجانہ کیس میں مقدمے کی سماعت روکنے یا نہ روکنے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
ہفتے کوعمران خان کے وکیل ڈاکٹربابراعوان نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ضلعی عدالت نے انھیں سنے بغیریکطرفہ فیصلہ جاری کیا جوغیر قانونی ہے،استدعا ہے کہ ضلعی عدالت کے فیصلے کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے جرمانہ معطل کرنے کا حکم صادرکیا جائے۔درخواست میں سابق چیف جسٹس اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوفریق بنایاگیا ہے۔
دریں اثنا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی نے ہرجانہ کیس کی سماعت کی۔اس موقع پرعمران خان کے وکیل بابراعوان نے موقف اختیار کیاکہ عدالت کی جانب سے ان پربطورسزاجرمانہ عائد کرنے کے حکم کوانھوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
لہٰذا ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک عدالت مقدمے کی سماعت روک دیں۔جس پر افتخار چوہدری کے وکیل شیخ احسن الدین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وکیل مخالف نے نہ تو عدالت کی جانب سے خود پرعائد جرمانہ ادا کیا ہے اور نہ اس ضمن میں عدالت میں کوئی جواب جمع کرایا ہے،انھوں نے بتایاکہ مخالف وکیل نے عدالتی سزا سے متلعق حکم کے خلاف ہائیکورٹ میں دائر درخواست کاکوئی ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیا ہے۔
دونوں طرفین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے عمران خان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان کو جرمانے کے خلاف ہائیکورٹ میں دائردرخواست کی کاپی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی اورکیس کی سماعت روکنے یا نہ روکنے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔