لاہور: قومی اسمبلی میں شہبازشریف کی جگہ خواجہ آصف کو قائد حزب اختلاف بنائے جانے کا امکان ہے۔
دو روز قبل اڈیالہ جیل میں مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں شہباز شریف کی جانب سے قائد مسلم لیگ ن کو درخواست کی گئی ہے کہ پارٹی میں انکے اداروں سے عدم ٹکراؤ کے موجودہ ’’سٹانس ‘‘ کو چلنے دیا جائے جو کہ پارٹی اور آپ کے لیے موزوں ترین چوائس ہے اور اس کا مستقبل قریب میں فائدہ بھی ہوگااور مجھے کچھ روز اور اس پر عمل درآمد کرنے دیں۔جس کے جواب میں میاں نواز شریف نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں صرف اتنا کہا کہ میاں صاحب آپ کا بیانیہ ن لیگ کے موقف سے میل نہیں رکھتا ۔
اخباری ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس ملاقات کے بعد اپوزیشن کے دیگر رہنماؤں مولانا فضل الرحمن،محمود خان اچکزئی اور اسفند یار کی جانب سے میاں نواز شریف کو شکایت پہنچائی گئی کہ میاں شہباز شریف کے رویہ کی وجہ سے نہ صرف ن لیگ بلکہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کو بھی سیاسی نقصان ہورہا ہے جس کے بعد قائد مسلم لیگ ن نے وہاں موجود پی ایم ایل این کے رہنماؤں کے سامنے اس حوالے سے اپنی نارضگی کا اظہار کیا۔
اخباری ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اب ن لیگ کی طرف سے میاں شہباز شریف کو بطور قائد حزب اختلاف نامزد نہ کئے جانے کا امکان ہے بلکہ انکی بجائے یہ عہدہ خواجہ محمد آصف کو دیا جائے گا۔