لاہور: پنجاب کے 24 سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن، ادویات کی فراہمی، علاج معالجہ کی تفصیل اور ٹیسٹ رپورٹوں کی آن لائن فراہمی کا منصوبہ مکمل کرلیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے نومبر2017 میں لاہورکے چلڈرن اسپتال میں پائلٹ پراجیکٹ سے کمپیوٹرائز ڈپیشینٹ رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد میو اسپتال کے سرجیکل ٹاور میں یہ نظام لاگو کیا گیا اور اب لاہور، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ، فیصل آباد سمیت 24 سرکاری اسپتالوں کو آن لائن اور ایک دوسرے سے منسلک کیا جا چکا ہے، اس سسٹم کے تحت کسی بھی اسپتال میں داخل ہونیوالے مریض کے علاج معالجہ، اسے مہیاکی جانیوالی دوائی اورلیبارٹری ٹیسٹوں کی تفصیل دوسرے اسپتال میں آن لائن سسٹم کی مددسے دیکھی جاسکتی ہے
اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے یہ منصوبہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کی معاونت سے قلیل مدت میں مکمل کیا ہے، اس منصوبے پر اب تک 10 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں جبکہ 40 کروڑ روپے کی بچت کی گئی ہے۔
پراجیکٹ کے سربراہ فراز تجمل کہتے ہیں کہ پنجاب کے 45 اسپتالوں میں روزانہ ایک لاکھ کے قریب مریض علاج معالجے کی غرض سے آتے ہیں، جیسے ہی کوئی مریض کسی اسپتال میں داخل ہوتا ہے اسے 12 ہندسوں کا ایم آر این کوڈ جاری کردیا جاتا ہے جس میں مریض کا تمام ریکارڈ محفوظ ہوتا ہے، سی پی آر سسٹم کے ساتھ مریضوں کے ریکارڈ، اسپتالوں کی فارمیسی اور لیبارٹریوں کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسپتال کے اندرونی نظام کو بھی مانیٹر کیا جاسکتا ہے ،اس میں عملے کی حاضری، وارڈز میں موجودگی اور لانڈری کی صورتحال سمیت دیگر شعبوں کی کارکردگی کو مانیٹر کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
منصوبے کے دوسرے مرحلے میں موبائل ایپ بھی تیار کرلی گئی جس کی مدد سے مریض اور ڈاکٹر آن لائن رپورٹس اور مریض کی ہسٹری کو دیکھ سکیں گے، اس سسٹم سے جہاں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ مریض کو جو سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں وہ اس تک پہنچ سکیں، اس کے ساتھ اسپتالوں میں ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے اور اس معاملے میں کرپشن کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔