وفاق کی جانب سے کراچی حیدرآباد موٹروے ایم نائن منصوبے پر پچاس فیصد سے زائد کام مکمل ہوگیا۔وزیر اعظم نواز شریف مکمل حصے کا افتتاح کرنے کراچی آرہے ہیں۔منصوبہ مارچ 2018تک مکمل کرلیا جائے گا۔
کراچی سے حیدرآباد کا فاصلہ اتنا زیادہ نہیںمگر دونوں شہروں کو ملانے والی مرکزی شاہراہ اتنی خراب ہے کہ سفر کرنے والوں کو طوالت کے علاوہ جان لیوا حادثات سے بھی دوچار ہونا پڑتا تھا۔ ایم نائن منصوبے کی تکمیل پر 36ارب روپے کی خطیر لاگت آئے گی اور یہ 136 کلومیٹر طویل ہے جس میں چار انٹرچینج ،دادا بھائی، انڈسٹریل ویلی، نوری آباد اور تھانا بولا خان شامل ہیں جو کہ تھر پارکر، جھمپیر، کینجھر اور مختلف علاقوں کو ملائے گا۔ کراچی حیدرآباد موٹر وے کا پچاس فیصد سے زائد کا کام یعنی 75 کلومیٹر ٹریک مکمل ہوچکا ہے۔ دوسری جانب سہراب گوٹھ سے 32کلومیٹر آگے تک سڑک خراب ہے جبکہ نئے ٹول پلازہ سے صرف ایک کلومیٹر پہلے سے ایم نائن منصوبے کی سڑک مکمل طور پر تعمیر ہوچکی ہے۔ کراچی سے حیدرآباد سفر کرنے والوں کو جہاں موٹر وے سے سفرمیں آسانی ہوگی وہیں انکی جیب پر بوجھ بھی بڑھے گا۔سپر ہائی وے پر کار کا ٹول ٹیکس 30 روپے سے بڑھا کر 120 روپے کردیا گیاہے۔ ویگن کا ٹول 45 روپےسے بڑھ کر 200 روپے ،کوسٹر کا 70 سے بڑھ کر 280، بس کا 70 سے بڑھ کر 400، ٹرک کا 90 سے بڑھ کر 535 اور ٹریلر کو 175 کے بجائے 680 روپے ٹول ٹیکس ادا کرنا ہوں گے۔