پیرس: (ویب ڈیسک) عیدالفطر رمضان کے 30 روزوں کے بعد شکرانے کے طور پر مسلمان مناتے ہیں۔ اس موقعے پر عید گاہوں اور شہر کی بڑی بڑی مساجد میں مسلمان 2 رکعت نماز ادا کرتے ہیں۔ اپنے غریب مسلمان بھائیوں میں فطرانے کے پیسے تقسیم کرتے ہیںتاکہ وہ اور ان کے بچے بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔رمضان میں مسلمان اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں اپنے گناہوں کو معاف کرانے کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعائیں کرتے ہیں طاق راتوں میں لیلة القدر کی تلاش میں مصروف رہتے ہیں اللہ نے مسلمانوں سے وعدہ کیا ہوا ہے کہ روزوں کا ثواب میں خود دوں گا باقی نیکیوں کے لیے اَجر تو ٧٠ گنا تک کہا گیا ہے مگر رمضان میں اللہ نے اَجر خود دینے کا وعدہ کیا ہے اور اللہ تو بے حساب دیتا ہے پھر بھی اس کے خزانے میں کمی نہیں ہوتی اِس لیے مسلمان رمضان میں خوب دل لگا کر عبادت کرتے ہیں۔
قرآن شریف کی تلاوت کرتے ہیں زیادہ سے زیاد ہ نوافل ادا کرتے ہیں راتوں کو جاگ کر تہجد پڑھتے ہیں نفلی عبادت تراویح کے لیے مساجد ماشاء اللہ بھر جاتی ہیں جس میں قرآن کے حافظ صاحبان قرآن شریف سناتے ہیں۔انفرادی طور پر ہر مسلمان قرآن شریف کی تلاوت کرتاہے مساجد میں قرآن کی تلاوت کی آواز سن کر بے ساختہ دل اللہ کی طرف راغب ہو جاتے ہیں۔ بچے،جوان،بوڑھے عورتیں قرآن شریف کی تلاوت کرتے ہیں ہر طرف نیکیوں کی ایک بہار ہوتی ہے ہر سال یہ ایک قسم کا تربیتی کورس جو ہر رمضان کے مہینے میں ہوتا ہے پوری دنیا میں مسلمانوں کی بستیوں میں نیکیوں کی بہار کا موسم ہوتا ہے شیاطین کو باندھ دیا جاتا ہے رمضان کا پہلا عشرہ رحمت کا ہے دوسرا عشرہ مغفرت کا اور تیسرا عشرہ عذا ب ِجہنم سے نجات کا ہے۔