بہاولپور میں کانگو وائرس نے خطرناک صورتحال اختیار کر لی، خاتون اور ڈاکٹر سمیت 2 افراد اس موذی مرض کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 2 مریض اس وقت کراچی کے آغا خان ہسپتال اور 8 بہاولپور کے بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
بہاولپور: (یس اُردو) 16 اور 17 جولائی کی درمیانی شب نادیہ نامی خاتون کا ٹائیفائیڈ بخار کی حالت میں شعبہ حادثات کے آپریشن تھیئٹر میں ڈاکٹر صغیر سمیجہ سمیت دیگر عملہ نے اپنڈکس سمجھ کر آپریشن کیا۔ آپریشن کے اگلے روز 17 جولائی کو خاتون ہلاک ہو گئی جسکے 10 روز بعد ڈاکٹر صغیر سمیت دیگر عملہ کی حالت بھی غیر ہونا شروع ہوئی تو انکے ٹیسٹ کرائے گئے۔ڈاکٹر صغیر ایک روز قبل کراچی میں جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 2 مزید مریض ڈاکٹر عالم اور ڈاکٹر اویس اس وقت کراچی کے آغا خان ہسپتال میں داخل ہیں۔ ڈاکٹر گلزار ملک اور ان کے 2 بیٹوں سمیت 8 افراد اس وقت بہاولپور کے بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔شعبہ حادثات کے دونوں آپریشن تھیئٹر 11 روز بعد انتظامیہ نے سیل کر دیئے ہیں جہاں یومیہ 10 سے 15 آپریشن کئے جاتے تھے۔ ان تھیئٹرز میں ان 11 ایام کے دوران کتنے مریضوں کے آپریشن کئے گئے اور اس وقت ان مریضوں کی حالت کیا ہے کسی کو معلوم نہیں۔ان حالات میں کانگو وائرس کے مزید پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں جنکے لئے انتظامیہ نے ابھی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔ متاثرہ مریضوں نے 5 روز قبل ایئرپورٹ کے قریب واقع سوئمنگ پول پر مینگو پارٹی بھی کی تھی۔