اسلام آباد: معروف صحافی سعید قاضی کا بھارتی انتخابات میں بی جے پی کے سربراہ نریندر مودی کی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کی نریندر مودی کا کانگریس کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ تاہم مودی کو اس لیے لایا گیا ہے کہ مودی شدت کے ساتھ اینٹی پیپل اصلاحات کرے گا۔وہاں کی رولنگ کلاس کے حق میں اصلاحات کرے گا۔اور ان اصلاحات کی بیک کلیش آئے گی۔ اور اس کے نتیجے میں جو تحریکیں بنیں گی وہ تحریکیں ٹریڈ یونین کو بھی کراس کر دیں گی۔
گفتگو کرتے ہوئے چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ بھارت کی امیر ترین شخصیت “امبانی” جس کا دنیا میں بھی ایک مقام ہے، اس نے مودی کو الیکشن جتوانے میں پیسہ لگایا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امبانی خاندان نے مودی کو الیکشن جتوانے کے لیے دس ارب ڈالر لگایا ہے۔ اور اب وہ اس ڈبل پیسہ نکلوائیں گے۔یاد رہے کہ بھارت کے لوک سبھا انتخابات کے غیر سرکاری غیر حتمی نے بتائج سامنے آ گئے تھے۔ 19 مئی کو آخری مرحلے کےانتخابات کے بعد جمعرات کی صبح سے انڈین پارلیمنٹ کی 542 نشستوں پر ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے جاری رہی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق لوک سبھا کی 542 نشستوں میں سے بی جے پی 294 نشستوں پر آگے ہے جبکہ مجموعی طور پر 350 نشستوں پر اس کا اتحاد آگے ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لوگ سبھا کی 542 نشستوں کے غیر سرکاری حکمران اتحاد نیشنل ڈیموکریٹکس سب سے آگے ہے۔
نیشنل ڈیموکریٹکس الائنس کی سربراہی بھاتیہ جنتہ پارٹی بی جے پی کر رہی ہے جس میں 14 جماعتیں شامل ہیں۔ اس اتحاد نے 350 سیٹیں جیت کر اپوزیشن کو چاروں شانے چت کر دیا ہے۔ جس میں 294 نشستیں بی جے پی نے جیتیں۔اقتدار کون سنبھالے گا اس کا فیصلہ آج کیا جائے گا، اکثریت حاصل کرنے کے بعد بی جے پی کا ملک گیر جشن شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس 55 سیٹیں جب کہ وائے ایس آر سی پی 25 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ ٹی ایم سی نے 22،بی جے ڈی نے 15 نشستیں حاصل کیں جب کہ دیگر جماعتیں 132 نشستوں پر کامیاب رہیں۔اگر مجموعی طور پر بات کی جائے تو کچھ دیر قبل تک کے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق این ڈی اے 346، یو پی اے 96 جب کہ دیگر جماعتیں 100نشستوں پر کامیاب رہیں۔