ایک بستی میں ایک کسان کے گھر اسکی ماں اور اسکی بیوی کے درمیان ہمیشہ جھگڑا رہتا تھا، کسان کی بیوی اس سے ناراض ہو کر اپنے میکہ چلی جاتی تھی اور کسان منت سماجت کر کے بیوی کو منا کر گھر لے اتا تھا، کئی بار اسی طرح ہو چکا تھا، کسان اس بات سے بہت پریشان ہو چکا تھا وہ ان روز روز کے جھگڑوں سے تنگ ا چکا تھا. ہمیشہ کی طرح اس بار بھی کسان کی ماں اور بیوی کے درمیان جھگڑا ہوا تو بیوی حسب معمول ناراض ہو کر میکے چلی گئی، اس بار جب کسان بیوی کو منانے میکے گیا تو اسکی بیوی نے کسان کے سامنے ایک شرط رکھی کہ، تو اپنی ماں کو ختم کر دے تو پھر میں گھر واپس آؤنگی. کسان نے بیوی کی بات سنی اور اس نے روز روز کے جھگڑے سے تنگ ا کر آخر کار اپنی ماں کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا. کسان روزانہ کماد (گنا) کھیت سے کاٹ کر بازار میں بیچا کرتا تھا. ایک دن وہ اپنی مان کو بہانے سے کھیت میں لے گیا، اس نے والدہ کو ایک طرف کھڑا رہنے کو کہا اور کماد کو کاٹنا شروع کر دیا، کماد کاٹتے کاٹتے اچانک اس نے اپنی کلہاڑی سے ماں پر حملہ کیا ماں کو مارنے کے لیۓ کہ زمیں نے اس کے پاؤں پکڑ لیۓ اور کلہاڑی دور جا گری اور اسکی مان چلاتی ہوئی اپنی جان بچا کر گاؤں کی طرف بھاگی. زمیں نے کسان کو آہستہ آہستہ نگلنا شروع کیا تو کسان بھی چلاتا رہا وہ اپنی ماں سے رو رو کر معافی مانگ رہا تھا، مگر کھیت دور ہونے کی وجہ سے لوگوں تک اسکی آواز بہت دیر سے پہنچی، جس کی وجہ سے لوگ بہت دیر سے وہاں پہنچے لیکن زمین کسان کو چھاتی تک نگل چکی تھی، اب کسان کا سانس بھی گھٹ رہا تھا اور اسی طرح کرتے کرتے زمیں نے کسان کو نگل لیا تھا لوگوں نے بہت کوشش کی کہ وہ کسی طرح سے کسان کو زمیں کے قبضے سے چھڑا لیں مگر زمیں نے اسکو نہیں چھوڑا اور وہ وہیں مر گیا