بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نےہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں ملنے کے بعد اپنے ٹوئٹر اکائونٹ کو بند کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ثانیہ مرزا کو تازہ دھمکیاں مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ کے قتل کی مذمت کرنے کےبعد دی گئیں ۔
ثانیہ مرزا نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر جاری پیغام میں سوال اٹھایا تھاکہ’’ مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ آصفہ کے مندر میں زیادتی کے بعد قتل پر اگر ہم اس بہیمانہ ظلم کے خلاف رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہوکر نہیں اٹھے تو دنیا اس ملک کو کیا سمجھے گی ؟‘‘
ثانیہ مرزا کا پیغام جاری کرنا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ثانیہ مرزا ان دھمکیوں سے اس قدر خوف زدہ اور افسردہ ہیں کہ انہوں نےسرے سے اپنا ٹوئٹ اکائونٹ کو ہی بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کرنے پر ہندو انتہا پسندثانیہ مرزا کو ’’پاکستانی‘‘ ہونے کے طعنے دیتے ہیں اور ان کی حب الوطنی پر شک کرتے ہو ئے شہریت کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
یہ المیہ صرف ثانیہ مرزا کے ساتھ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے ہر مسلمان کے ساتھ ہے،خواہ وہ نام کا ہی مسلمان کیوں نہ ہواسے کسی بھی سطح پر قبول نہیں کیا جاتا،ایسی صورت حال کا سامنا فرحان اخترکو بھی رہا ہے جواپنا ٹوئٹر اکائونٹ بند کرنے پر مجبور ہو ئے،جبکہ سلمان خان ،شاہ رخ خان ،عامر خان سمیت اس نوعیت کی درجنوں مثالیں موجود ہیں ۔