نیویارک ( ویب ڈیسک ) ری پبلکن سینٹر لنزے گراہم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس پر دونوں کے درمیان کشمیر کی صورتحال پر گفتگو ہوئی، ری پبلکن سینٹر لنزے گراہم کا کہنا ہے کہ بھارت کی کشمیر کی حیثیت بدلنے کے معاملے کو دیکھنا ہوگا، اس سے پہلے کشیدگی میں اضافہ ہو، کشمیر کا معاملہ دیکھنا ہو گا،ری پبلکن سینٹر کا کہنا تھا کہ امید ہے ٹرمپ انتظامیہ بحران کے حل کیلئے تعاون کرے گی ،انہوں نے کہا کہ دنیا مسئلہ کشمیر پر مزید پاک بھارت کشیدگی نہیں دیکھ سکتی ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر اجاگر کردیاہے ، لیاقت خان کے مکے کی طرح پاکستانی پارلیمنٹ سے بھارت کو پیغام دیا جائیگا ،دنیا کو کشمیر میں کلسٹر بمباری پر خاموش نہیں رہناچاہئے ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کئے گئے غیر آئینی اقدام سے مقبوضہ کشمیر کے کسی بھی سیاسی رہنما نے اتفاق نہیں کیا ، آج عالمی سطح پر سب لوگ سمجھ رہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر مودی نے اپنے لئے ، دنیا کیلئے اور نہتے کشمیریوں کیلئے پہلے سے زیادہ پیچیدہ کردیاہے ۔انہوں نے کہا کہ میں جج پر اجازت لیکر گیا تھا لیکن جب یہ مسئلہ اٹھایا گیا تو میں اس ایوان کی آواز اور پاکستان کے عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ،کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پہلی فلائٹ سے واپس لوٹ آیا اور یہاں حاضر ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا یہ ایمان ہے کہ نیتوں کا حال اللہ جانتا ہے اگر اللہ کو منظور ہوا تو حج کی سعادت پھر مل جائیگی ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ایوان میں تقاریر ہوئیں ہیں اور جذباتی اظہار رائے بھی ہوا ہے ، ہمیں خندہ پیشانی سے کام لینا چاہئے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ جو غیر قانونی کام بھارت کی حکومت نے کیا ہے۔