گرمیوں کا آغا زہوتے ہی بازاروں میں مشروبات اور پھلوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے ۔طبی ماہرین کے مطابق اگر مشروبات آلودہ اور پھل خراب ہوں تو یہ اکثر اوقات گیسٹرو کا باعث بنتے ہیں۔
شدید گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں شہری موسم کی حدت سے بچنے کے لئے پھلوں اور بازار میں دستیا ب مشروبات کا سہار ا لیتے ہیں، ان مشروبات پر مکھیاں بیٹھی ہوں یا دھول پڑی ہوتو یہ گیسٹرو کا سبب بن سکتے ہیں ۔ طبی ماہرین کے مطابق گیسٹرو کی زد میں زیادہ تر بچےآتے ہیں ،مریض کی علامات میں معدے اورپیٹ میں درد ، قے آنا اور گلے اور سینے میں جلن وغیر ہ شامل ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں ہر دسواں فرد گیسٹرو کا شکار ہو سکتا ہے، اس مرض سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ بازار کے کھانوں اور مشروبات سے پرہیزکیا جائے، بیماری بڑھنے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے ۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ گیسٹرو کی علامات کے ظاہر ہوتے ہی پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو اوربیماری بروقت کنٹرول ہو جائے۔