اسلام آباد: سینیٹر نہال ہاشمی نے توہین عدالت ازخود نوٹس پر اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔
نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے کوئی توہین عدالت نہیں کی، ان کی تقریرکو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے، یہ معاملہ فوجداری قوانین کے زمرے میں نہیں آتا، اس لیے عدالت کی جانب سے دیاگیا شوکاز نوٹس واپس لیاجائے اور فوجداری مقدمے کے تحت ہونے والی کارروائی ختم کرنے کے احکامات دئیے جائیں۔ نہال ہاشمی نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے 28 مئی کو یوم تکبیر کے موقع پر تقریر کی، جسے 30 مئی کو سیاق وسباق سے ہٹ کر چلایا گیا، ان کی ساکھ کو متاثرکرنے کے لئے سازش کی گئی ہے اس لیے تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے والوں کے خلا ف کارروائی کیا جائے۔ واضح رہے کہ 30 مئی کو نہال ہاشمی کی ایک تقریرمنظرعام پر آئی تھی جس میں انہوں نے عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی کے بارے میں نامناسب الفاط استعمال کیے تھے۔