اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین عدالت نوٹس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو وکیل کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی ہے۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت نوٹس کی سماعت کی، سماعت کے دوران طلال چوہدری نے عدالت عظمیٰ سے وکیل مقرر کرنے کے لیے 3 ہفتوں کا وقت طلب کیا تو عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ‘تین ہفتے کیوں، تین سال کیوں نہیں؟
سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں وکیل کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی، عدالت نے طلال چوہدری کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا۔ کیس کی سماعت 13 فروری کو ہوگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جڑانوالہ میں جلسہ عام کے دوران طلال چوہدری نے اپنی تقریر میں نامناسب کلمات کہے تھے۔