صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے میں سوار تمام افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
ایوب میڈیکل کمپلیکس کے ڈپٹی سپریڈنٹ ڈاکٹر جنید نے بتایا ہے کہ گذشتہ روز طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک ائیر سوسٹس سمیت چھ افراد کی شناخت کر لی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والی ایئر ہوسٹس کی لاش کی شناخت ان کے شوہر نے کی جبکہ ایک لاش کی شناخت فنگر پرنٹس اور دیگر چار لاشوں کی شناخت جائے حادثہ سے ملنے والے شواہد کے ذریعے کی گئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام لاشوں کے ڈی این اے سیمپلنگ کر لی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ لاشوں کو آج ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقل کیا جائے گا جہاں ان کے ڈی این اے میچ کرنے کے بعد انھیں ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا جائے گا۔
ڈاکٹر جیند نے لاشوں کی منتقلی میں تاخیر کے حوالے سے بتایا کہ تین ہیلی کاپٹروں نے راولپنڈی سے روانہ ہونا ہے تاہم موسم کی خرابی اور دھند کے باعث تاخیر ہو رہی ہے۔
پاکستان فوجی کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد سے لاشوں کو اسلام آباد منتقل کرنے کے لیے تین فوجی ہیلی کاپٹر استعمال کیے جائیں گے۔
بیان کے مطابق لاشوں کو پمز اور سی ایم ایچ ہسپتال میں منتقل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بدھ کی شام پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 حویلیاں کے قریب پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں اس پر سوار عملے سمیت تمام 48 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
حادثے کا شکار ہونے والے مسافر جہاز میں 42 مسافر،عملے کے پانچ اراکین اور ایک گراؤنڈ انجینیئر سوار تھا جبکہ مسافروں میں 31 مرد نو خواتین اور دو شیر خوار بچے شامل تھے۔
ہلاک شدگان میں مشہور گلوکار اور نعت خواں جنید جمشید بھی شامل ہیں۔
ضلعی ایمرجنسی آفیسر غیور مشتاق احمد خان نے بتایا ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کی لاشیں رات دو بجے ہی نکال لی گئی تھیں۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر تاحال ملبہ ہٹانے اور دیگر شواہد اکھٹے کرنے کا کام جاری ہے۔
اس سے قبل گذشتہ روز پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے چیئرمین اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ چترال سے اسلام آباد کے سفر کے دوران تباہ ہونے والے مسافر طیارے میں پرواز سے قبل کوئی فنّی خرابی نہیں تھی تاہم حادثے کی اصل وجوہات کا اندازہ تحقیقات کے بعد ہی ہو سکے گا۔
حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر فوج اور سول انتظامیہ نے امدادی کارروائیاں کیں جن کے دوران تمام لاشوں کو ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا تھا۔