سڈنی: کرکٹ آسٹریلیا کی پلیئرز کو دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہوگئی، بورڈ کا بنایا ہوا ایم او یو قبول نہیں کیا تو معاملہ ثالثی کے لیے جاسکتا ہے، ادھر سابق کپتان مائیکل کلارک نے کھلاڑیوں کو تنازع پر ثالثی کی آفر قبول کرنے کا مشورہ دے دیا وہ کہتے ہیں کہ اگر کرکٹرز نے ایسا نہیں کیا تو بے وقوفی ہوگی۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے کرکٹرز ایسوسی ایشن کو پیر تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا کہ یا تو وہ ان کا تجویز کردہ معاہدہ قبول کرلیں یا پھر معاملے کو ثالثی کیلیے غیرجانبدار امپائر کے پاس بھیجا جائے۔ اے سی اے کے چیف ایگزیکٹیو الیسٹر نکولسن پہلے ہی خدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ معاملہ ثالثی میں جانے پر نئے معاہدوں میں بہت زیادہ تاخیر ہوجائے گی تاہم انہوں نے واضح کیا تھا کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ نئے ہفتے میں کرلیا جائے گا۔
ادھر سابق کپتان مائیکل کلارک سمجھتے ہیں کہ کرکٹرز کو معاملہ ثالثی کے لیے بھیج کر خود کھیل پر توجہ دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ایک سابق پلیئر ہونے کے ناطے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر پیر کی دوپہر تک کوئی نئی ڈیل طے نہیں پاتی تو پھر اس معاملے کو ثالثی میں جانے دینا چایے کیونکہ ہمیں اس معاملے کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر کرکٹرز ایسویس ایشن نے ایسا نہیں کیا تو یہ اس کی بے وقوفی ہوگی، پلیئرز اس سے انکار نہیں کرسکتے، انہیں ’ہاں‘ ہی کہنا ہوگا کیونکہ ان کا کام کھیلنا ہے۔