بچے کا نام رکھنے کیلئے ماں باپ کی لڑائی اس قدر بڑھی کے معاملہ عدالت تک جا پہنچا جہاں عدالت کو مداخلت کرنا پڑی اور بچے کا نام خود ہی تجویزکر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بچے کے والدین کا تعلق مختلف مذاہب سےہے، بچے کا نام تجویز کرنے کا تنازع بھی اسی وجہ سے کھڑا ہوا۔بچے کا والد ہندو مذہب کا ماننے والا ہے اور بیٹے کا نام ’’ابھی نو سچن‘‘ رکھنا چاہتا تھاجبکہ ماں کا مذہب عیسائی اور اسی مناسبت سے بیٹے کا نام ’’جان منی سچن‘‘رکھنے پر بضد تھی۔
یہ معاملہ اتنا سنگین صورت اختیار کر گیا کہ کیرالہ ہائی کورٹ پہنچ گیا جہاں جسٹس اے کے جے شنکر نانبیار نے بالآخر بچے کانیا نام ’’جان سچن‘‘تجویز کردیا، جسے دونوں میاں بیوی نے قبول کرلیا جس کے بعدعدالت نے برتھ سرٹیفکیٹ اسی نام سے جاری کرنے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ میاں بیوی نے باہمی اختلافات کے باعث عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا، ماں کا عدالت میں کہنا تھا کہ وہ بچے کے نام سے ’’منی‘‘ہٹا سکتی ہے اور باپ ’’ابھی نو‘‘رکھنے پر قائم تھا۔ عدالت نے دونوں طرف کا موقف سننے کے بعد بچے کا نام ’’جان سچن‘‘رکھ دیا جس میں ’’جان‘‘ ماں کے نام کا حصہ اور ’’سچن‘‘باپ کے نام کا حصہ ہے۔