اسلام آباد (مانیرہنگ ڈیسک) وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ارکان مقدمات میں نرمی کرنے کے پیغامات بھیجتے رہتے ہیں،سمجھوتے کے پیغام بہت آتے رہتے ہیں کہ سمجھوتہ کرلیں اورہم اس سمجھوتے کواین آر او کہتے ہیں، قانون علیمہ خان کے معاملے پر اپنی راہ لے ، حکومت اور عمران خان کوئی رکاوٹ نہیں بنیں گے ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ارکان مقدمات میں نرمی کرنے کے پیغامات بھیجتے رہتے ہیں،سمجھوتے کے پیغام بہت آتے رہتے ہیں کہ سمجھوتہ کرلیں اورہم اس سمجھوتے کواین آر او کہتے ہیں، میں ان ارکان کے نام نہیں بتا سکتا جو پیغامات بھیجتے ہیں۔چیئر مین پی اے سی کا مسئلہ حل ہونے کے بعد کمیٹیوں نے کام کرنا شروع کردیاہے ، علیمہ خان کے کاروبار کا عمران خان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور نہ ان کوعلم ہے کہ علیمہ خان کے کاروبار کی تفصیلات کیاہیں؟ علیمہ خان خود ان سوالوں کے جواب دیں گی ، عمران خان وزیر اعظم کے طور پر قانون کی راہ میں کبھی رکاوٹ نہیں بنیں گے ، عمران خان نے نیب کو بھی کہہ دیا تھا کہ چیئر مین صاحب آپ نے کرپشن میں ملوث ہر شخص کو پکڑنا ہے ، چاہے وہ میرے کتنا ہی قریب کیوں نہ ہو، ہم چوروں کو نہیں پکڑیںگے تو کون پکڑے گا ؟ انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کے معاملے پر قانون کو اپنی راہ اختیار کرنی چاہئے ،حکومت اور وزیر اعظم کی جانب سے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی ۔ نعیم الحق کا کہنا تھا کہ علیمہ خان کے معاملے کی وجہ سے تحریک انصاف کو کوئی نقصان نہیںپہنچے گا ، علیمہ خان کو پارٹی کی جانب سے خود کو کلیئر کرنے کاپیغام دیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی کمائی کی ایک ایک پائی ملک میں لے آئے ہیں ، سرمایہ کاروں کوترغیب دینے کیلئے موجودہ منی بجٹ پیش کیا جارہاہے ، اس منی بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگے گا ، فوجی عدالتیں اس وقت بنائی گئی تھیں جب دہشتگردی عروج پر تھی ، ہماری فوج نے دہشتگردی کوکچل دیاہے ، فوجی عدالتو ں کے معاملے پر گفتگو شنید جاری ہے ، اس حوالے سے جلد فیصلہ ہوجائے گا ۔