لندن (ویب ڈیسک) دولت مند برٹش پاکستانی تجارتی شخصیت انیل مسرت نے کہا ہے کہ وہ اپنے دوست عمران خان کی کابینہ میں کوئی رسمی عہدہ حاصل نہیں کر رہے ہیں مگر5 ملین مکانات کی تعمیر کیلئے عمران خان کے منصوبے پر مفت مشاورت فراہم کرتے رہیں گے۔ واضح رہے کہ
عمران خان کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سے انیل مسرت کے کردار پر بہت شکوک شبہات پائے جاتے تھے، جن کی عمران خان اور دوسرے اعلیٰ پاکستانی حکام کے ساتھ تصاویر وائرل ہو گئی تھیں۔ حالیہ شبہات سرکاری میڈیا کی ان تصاویر سے پیدا ہوئے، جن میں وزیراعظم کو برطانوی شہریوں انیل مسرت اور صاحبزادہ جہانگیر کے ہمراہ ایک اجلاس میں دکھایا گیا تھا۔ میڈیا میں ان کے کردار اور نئی حکومت میں ان کی پوزیشن سے متعلق کئی سوالات بھی اٹھے تھے۔ انیل مسرت کو دوبارہ پیر کے روز کابینہ کے ایک اجلاس میں دیکھا گیا، جس کی صدارت وزیراعظم نے ملک بھر میں 5 ملین مکانات کی تعمیر کیلئے روڈ میپ کی تیاری پر کی تھی۔ صاحبزادہ جہانگیر، جوکہ فوزیہ قصوری کے بڑے بھائی ہیں، وہ عمران خان کے قریبی دوستوں اور پی ٹی آئی کے بانی ارکان میں شامل ہیں۔ وہ سمندر پار پاکستانیوں پر عمران خان کے مشیر بھی ہیں جبکہ انیل مسرت کے عمران خان سے2004 سے تعلقات ہیں۔ نجی نیوز کے مطابق انیل مسرت نے تصدیق کی کہ ان کا نئی حکومت میں کوئی رسمی کردار نہیں ہے اور نہ ہی وہ پاکستان میں بزنس کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ
اللہ کا شکر ہے کہ میرے یورپ اور برطانیہ میں منافع کمانے والے بزنسز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری دلچسپی کی واحد وجہ میرا پاکستانی ہونا اور میری وطن کو کچھ دینے کی خواہش ہے۔ انہوں نے یہ بات واضح کر دی کہ وہ عمران خان کی جانب سے ہاﺅسنگ پر بنائی گئی ٹاسک فورس کو مشاورت کی فراہمی پر کوئی معاوضہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد یہ ہے کہ10000 نئے ڈیولپرز انڈسٹری میں لائے جائیں تا کہ جو لوگ اپنے مفادات کیلئے ہر چیز کا فیصلہ کرتے ہیں، ان سے کنٹرول لیا جائے۔ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ کروڑوں افراد یہاں غیر موزوں مکانات میں رہتے ہیں اور کروڑوں کی آبادی کے اس ملک چند بااثر افراد نے تعمیراتی شعبے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ان غریب افراد، جو مکانات کے حصول کیلئے مشکلات کا شکار رہتے ہیں، انہیں حکومتی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال وہ برطانیہ میں9000 مکانات بنا کر دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جن کی قیمت فروخت2 ارب پونڈز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ رہائشی منصوبوں کے حوالے سے میری عمران خان سے گفتگو ہوئی اور انہیں میری تجاویز اچھی لگیں، جس کے بعد انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا
کہ میں ان کی ٹاسک فورس کا حصہ بنوں۔ میں اپنی ہاﺅسنگ کمپنی کے ترقیاتی ماہرین کو استعمال کروں گا جو پاکستانی حکومت کو مشورہ دیں گے۔ اس کا بنیادی مقصد غربت کا خاتمہ اور پاکستان کو معاشی طور پر بحالی کی طرف لانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر میرے بتائے ہوئے منصوبے پر عمل ہوا تو 5 ملین مکانات کی تعمیر کیلئے 6 ملین ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ لوئر مڈل کلاس اور مڈل کلاس افراد کیلئے ون ونڈو آپریشن کے ذریعے آسان اقساط پر قرضے ملیں گے، جس سے وہ مکانات کے مالک بن سکیں گے، خریداروں کو یورپ کی طرز پر مورٹگیج کی سہولت ملے گی، تاہم میں نے عمران خان سے کہا ہے کہ اس کیلئے بینکنگ قوانین میں تبدیلی لانا پڑے گی اور وہ اس تجویز پر عمل کیلئے رضامند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لاہور اور میانوالی میں جگہیں حاصل کی ہیں اور ان پر خواتین اور بچوں کے مفت علاج کیلئے اسپتال کی تعمیر کرواﺅں گا، جس کیلئے فنڈنگ یوکے میں قائم میری فلاحی تنظیم کرے گی۔ انیل مسرت تواتر سے شوکت خانم کینسر ہسپتال اور نمل یونیورسٹی کیلئے بھی فنڈز فراہم اور فنڈ ریزنگ کرتے ہیں۔ 48 سالہ انیل نے ایک چھوٹے پراپرٹی تاجر کی حیثیت سے اپنا کام شروع کیا اور مسلسل انتھک محنت سے وہ پراپرٹی کے کاروبار کی ایک بڑی شخصیت بن گئے، جن کے اثاثوں کی مالیت اس وقت 300ملین پونڈز کے قریب ہے، وہ برطانیہ کی امیر ترین شخصیات میں شمار ہوتے ہیں اور برطانیہ بھر کے مختلف مقامات پر ان کی کمپنی میں 350افراد ملازمت کرتے ہیں