counter easy hit

کورونا کے پاکستان میں تابڑ توڑ حملے۔!!! کیا میڈیا اصلیت بتا رہا ہے یا نہیں؟ ڈالرز اور یوروز کی برسات میں ہسپتال والے میتوں کیساتھ کیا سلوک کررہے ہیں؟ جان کر رونگھٹے کھڑے ہوجائیں گے

لاہور (ویب ڈیسک) کہا جاتا ہے ہر صدی میں کوئی نہ کوئی بیماری ضرور دنیاپر نازل کر دی جاتی ہے ۔۔۔بالکل ایسے ہی مارکیٹ میں پچھلے 5-6 مہینوں سے ایک ایسی وباء ”کرونا وائرس” پھیلی ہوئی ہے۔جس نے چائینہ کے شہر وہان سے اڑان بھر کرپوری دنیا میں تقریبا 40 لاکھ سے زائد اور پاکستان میں 40 ہزار سے زائد لوگوں کو اپنے قہر کا نشانہ بنایا اور اب آہستہ آہستہ منتقی انجام تک پہنچتی نظرآرہی ہے۔۔۔جہاں تک بات ہے ہمارے عزیز پاکستانی میڈیا کی تو اعدادوشمار تو ہر چینل پر بتائے جا رہے ہیں،یہ خبر بھی بالکل عام ہے کہ کتنے لوگ اس موذی مرض کرونا کی وجہ سے مارے گئے۔اور سوشل میڈیا پر تو بات اس حدتک جا چکی ہے کہ لوگ ایک دوسرے کو چیلنج کر رہے ہیں کہ کرونا وائرس اسرائیل نے پھیلایا ،امریکہ نے پھیلایا یا پھر چائینہ نے پھیلایا۔ پاکستانیوں کی ایک اور عجیب حرکت بہت ٹاپ کی پائی جاتی ہے کہ جب وزیر اعظم عمران خان نے لاک ڈائون نافذ کیا تو سب نے تنقید کرنا شروع کردی کہ پیٹ کیسے پالیں گے،پھر سمارٹ لاک ڈائون کے نفاذ کے بعد لوگ اس تنقید میں مصروف ہیں کہ کرونا کچھ دن چھٹیوں پر چلا جاتا ہے اس لیے وزیر اعظم نے ہفتے کہ 4 دن لاک ڈائون کھولنے کا فیصلہ کیا۔یہ بات صاف ظاہر کرتی ہے کہ پاکستانی کسی حال میں خوش نہیں۔میڈیا بھی صرف اس حد تک اہم کردار ادا کر رہا ہے جس حد تک سوشل میڈیا ویب سائٹس سے ڈالر اور یوروز کی برسات ہوتی رہے۔۔۔لیکن کوئی اصلیت نہیں بتاتا کہ اسپتالوں میں کیا حالات ہیں ۔زرائع کے مطابق لاہور کے جنرل،جناح اور سروسز اسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 400 سے زائد اموات ہوتی ہیں۔لیکن کوئی ان کا ذکر نہیں کرتا مگر کرونا سے ہونے والی 40 اموات کوریٹنگ کے چکر میں اس قدر بڑھا چڑھا کر بتایا جاتا ہے کہ 40 اموات انسان پر عذاب لگتی ہیں۔سوچنے کی بات یہ ہے کہ ان 400 اموات کا ازالہ کون کرےگا؟پاکستان بھر میں 100 کیسز پر سخت لاک ڈائون، 12 ہزار کیسز پر لاک ڈائون میں نرمی،پھر 16000 کیسز پر اسمارٹ لاک ڈائون کا نفاذ اور اب 40000 کیسز اور 873 اموات پر لاک ڈائون ختم۔۔۔لیکن میڈیا خاموش۔۔۔آخر کیوں؟ اب کہاں گئے وہ فکری کلرک جو حکومت کے صیح فیصلوں پر ہمیشہ تنقید کرتے نظر آئے۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو ایک پیشگوئی کے مطابق پاکستان کے صوبے بلوچستان میں11 لاکھ کیسز کی تسدیق ہو سکتی ہے امید ہے کہ پاکستانی میڈیا چینلز ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے اور 22 کروڑ لوگوں کے چنڈو خانے کو احتیاطی تدابیر سیکھا کر کرونا جیسے وبائی یا موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی طاقت دیں گے۔۔۔(سیمی کلون)

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website