اسلام آباد(یس اردو نیوز) یورپی یونین نے کورونا وبا سے متاثرہ رکن ملکوں کی معاشی بحالی کے فنڈ کا اصولی فیصلہ کر رکھا ہے۔ فنڈ قائم کرنے کے اشارے گزشتہ ویک اینڈ کو سامنے آئے تھے لیکن فنڈ کی تقسیم کے طریقہ کار کے فیصلے کو فی الوقت مؤخر کر دیا گیا۔
رواں ہفتے کے دوران منگل اکیس جولائی کو ہنگری، پولینڈ اور ہالینڈ کی جانب سے کورونا ریکوری فنڈ کے قیام پر مسرت کا اظہار کیا گیا تھا۔
گزشتہ ویک اینڈ پر ہونے والی یورپی یونین کی سمٹ میں ساڑھے سات سو بلین یورو (859 ارب امریکی ڈالر) کے ریکوری فنڈ پر رکن ریاستوں کے رہنماؤں کے درمیان مشاورت ہوئی تھی۔ اس فنڈ کی منظوری کے لیے دو روزہ سربراہ اجلاس میں ایک دن کی توسیع بھی کی گئی۔
منگل ہی کو یورپی یونین نے اس فنڈ سے امدادی رقم حاصل کرنے کو جمہوری اقدار کے فروغ اور احترام کے ساتھ نتھی کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ فنڈ کی تقسیم کو جمہوری اقدار کے ساتھ جوڑنے کے طریقۂ کار کو طے کرنا اگلی کسی میٹنگ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی طے کرنا باقی رہ گیا ہے کہ ریکوری فنڈ کو استعمال کرنے کے ضوابط پر عمل درآمد کیسے اور کیونکر ہو گا۔ اس معاملے پر بھی فیصلے ابھی ہونے ہیں۔
یورپی رہنما اس فنڈ کے مناسب اور محفوظ استعمال پر متفق ہو چکے ہیں۔ فنڈ کی تقسیم کی شرائط کو واضع کرنے کا کام یورپی کمیشن کو تفویض کیا گیا ہے۔
دوسری جانب یونین پہلے ہی جمہوری اقدار کے منافی اقدامات کرنے پر فیصلے سنا چکی ہے لیکن ان پر عمل کرنا ایک مشکل امر خیال کیا گیا ہے۔ کئی یورپی لیڈران براہ راست اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں اور ان کا اشارہ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان کے بعض آمرانہ نوعیت کے فیصلوں کے تناظر میں ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ یورپی یونین ماضی کے سخت حالات کا احساس کرتے ہوئے اب آزادیٴ اظہار، ذرائع ابلاغ کی آزادی اور انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے اور اس کے پرچار پر فخر محسوس کرتی رہی ہے۔ حقوق کے کارکنوں کا خیال ہے کہ پولینڈ اور ہنگری میں ان آزادیوں کو محدود کرنے کا سلسلہ جاری ہے جو یونین کی روایت کا انحراف ہے۔
ریکوری فنڈ کی تقسیم کے طریقۂ کار میں تاخیر کی مناسبت سے ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک رُوٹے کا کہنا ہے کہ مجوزہ پلان میں جو کچھ شامل کیا گیا ہے، وہ خاصا سنجیدہ معاملہ ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی کہا ہے کہ یورپی یونین میں قانون کی حکمرانی کے احترام کو تحفظ دینے کے اصول پر سبھی متفق ہیں۔
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ریکوری فیڈ کی تقسیم کو جمہوری اقدار کے ساتھ جوڑنے کو روک دیا ہے۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ماتوئس موراوئیسکی نے بھی اوربان جیسے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
بین الاقوامی تھنک ٹینک جرمن مارشل فنڈ کے ریسرچر ڈینیئل ہیگیڈوس کا کہنا ہے کہ مجموعی صورت حال خاصی سنجیدہ دکھائی دیتی ہے کیونکہ سمٹ کے دوران خاص طور پر قانون کی حکمرانی کے معاملے پر اتفاق رائے نہیں دیکھا گیا۔