لندن(انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی ماہرینِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی شخص میں ’’حسِ شامّہ‘‘ یعنی سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجائے تو یہ ممکنہ طور پر اس میں کورونا وائرس موجود ہونے کی علامت ہوسکتی ہے۔یہ انکشاف انہوں نے جنوبی کوریا، چین، فرانس، اٹلی اور امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ناول کورونا وائرس/ کووِڈ19 کے 30 فیصد مریضوں نے بیماری کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجانے کے بارے میں بتایا ہے۔اس بات کا باضابطہ اعلان برٹش رائنولوجیکل سوسائٹی کے صدر، پروفیسر کلیئر ہوپکنز اور برٹش ایسوسی ایشن آف اوٹو رائنو لیرائنگولوجی کے صدر نرمل کمار نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے۔واضح رہے کہ ناول کورونا وائرس کی ظاہری علامات نمونیہ اور موسمی زکام سے تھوڑی سی مختلف ہیں جبکہ سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجانا بھی کسی دوسری وجہ سے ہوسکتا ہے۔
سونگھنے اور چکھنے کی حس کا ختم ہونا بھی کرونا کی ایک علامت ہو سکتا ہے
جرمنی اور برطانیہ کے ماہرین کا ماننا ہے کہ 70% کیسز میں مشتبہ افراد کی سونگھنے اور چکھنے کی حس متاثر ہوئی
https://youtube.com/watch?v=0dct0FGx3Gc%3Fwmode%3Dtransparent%26rel%3D0%26feature%3Doembed
تفصیلات کے مطابق جیسے جیسے کرونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں ویسے ویسے اسکی نئی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ ماہرین کرونا کا شکار ہونے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر کے نتائج مرتب کر رہے ہیں۔
رائل کالج آف سرجنز آف انگلینڈ کی تحقیق میں کہا گیا کہ سونگھنے کی حس سے محرومی کو پہلے ہی وائرسز سے جوڑا جاتا ہے کیونکہ ایسے 40 فیصد کیسز کسی وائرل انفیکشن کے بعد رپورٹ ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق متعدد ممالک میں کووڈ 19 کے مریضوں کے ڈیٹا میں اضافے سے یہ ٹھوس اشارہ ملتا ہے کہ بیشر مریضوں کو اس مرض کی علامات کے دوران سونگھنے کی حس سے محرومی کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
https://youtube.com/watch?v=sL4qo5UYaqs%3Fwmode%3Dtransparent%26rel%3D0%26feature%3Doembed
درحقیقت بیشتر اوقات تو یہ سب سے پہلے نمودار ہونے والی علامت ہوسکتی ہے، جس کے بارے میں ابھی کہا جاتا ہے کہ بخار سب سے پہلے اور عام ترین علامت ہے۔
شواہد میں مزید بتایا گیا کہ سونگھنے کے ساتھ ساتھ چکھنے کی حس سے محرومی بھی ایسے افراد میں نظر آئی جن میں کووڈ 19 کی دیگر علامات نظر نہیں آئیں مگر وائرس کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے تجویز دی ہے کہ سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محرومی کو بھی کووڈ 19 کی اسکریننگ کی علامات والی فہرست کا حصہ بنایا جائے، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ مسائل نظام تنفس کی دیگر علامات نمودار ہوئے بغیر ہی سامنے آجائیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اس طرح کے کیسز ایران، امریکا، فرانس اور شمالی اٹلی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے 40 سال سے کم عمر 4 مریضوں کا معائنہ کیا، جن میں دیگر علامات تو نظر نہیں آئیں مگر اچانک سونگھنے کی حس سے محروم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ مریض خاموشی سے اس وائرس کو پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل حال ہی میں جرمنی کے بون یونیورسٹی ہاسپٹل کے ڈاکٹر نے کووڈ19 کے سو سے زائد مریضوں کے انٹرویو کیے تو انہوں نے دریافت کیا کہ 70 فیصد کے قریب کو سونگھنے اور چکھنے کی حس سے کئی روز پہلے محرومی کا سامنا ہوا۔