لاہور (نیوز ڈیسک ) کرونا وائر س کے پیش نظر شہریوں کا نجی اور سرکاری دفاتر بھی دو ہفتے کیلئے بند کرنے کا مطالبہ سامنے آنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں 5 اپریل تک چھٹیاں دے دی گئی ہیں۔ اور تمام امتحانات بھی ملتوی کر دئیے گئے ہیں ۔ جس کے بعد نجی اور سرکاری دفاتر کے ملازمین بھی خوف میں مبتلا نظر آتے ہیں۔سوشل میڈیا پر یہ معاملہ زیر بحث نظر آتا ہے ۔ شہریوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ تمام نجی اور سرکاری اداروں میں دو ہفتوں کے لئے چھٹیاں دے دی جائیں ۔ تاہم کہ کرونا وائرس کے خلاف جاری جنگ کامیاب ہو سکے۔ صارفین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جن دفاتر میں کام کے لئے جانا ضروری ہے ان دفاتر میں وقت کم کر دیا جائے۔ایک صارف کا کہنا تھا کہ گرمی آتے ہیں کرونا وائرس ختم ہو جائے گا ۔صارفین کی جانب سے دفاتر میں چھٹیوں کے مطالبے کے ساتھ ہسپتال عملے کی حفاظت کو بھی یقینی بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔ نجی اور سرکاری دفاتر بند کرنے کے مطالبات پر ایک صارف نے لکھا کہ اگر چھٹیاں ملک جاتی ہیں تو دفتر کی جانب سے تنخواہیں کاٹے جانے کا خدشہ ہے۔ایک صارف حکومت کو طنز کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملاازمین کو کرونا وائرس نہیں ہوتا ۔واضح رہے ملک بھر کے تمام سینما گھروں، شادی ہالوں، اجتماعات اور سرکاری تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ مشیرِ صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پورے ملک میں تمام سینا گھر اور شادی ہال بند رہیں گے، کسی بھی قسم کا کوئی اجتماع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔اس سے قبل وبہ پنجاب میں تمام شادی ہالوں، اجتماعات، سرکاری تقریبات پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ بتایا گیا تھا کہ صوبہ بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بشمول سکول، کالج، میڈیکل کالج، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ، یونیورسٹیز، صوبہ بھر میں تمام میرج، بینکوئٹ حال اور مارکی اگلے تین ہفتے کے لئے بند رہیں گے۔