اسلام آباد: سابق وزیر آئی ٹی انوشہ رحمان نیب راولپنڈی آفس میں پیش ہو گئیں ان پر تھری، فور جی کا مبینہ غیرقانونی ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔ نیب آفس میں آمد پر نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے انوشہ رحمان کوسوال نامہ دیا۔ واضح رہے کہ نیب نے سابق وزیرآئی ٹی انوشہ رحمان کوانکوائری کیلئے آج طلب کر رکھا تھا۔
جبکہ دوسری جانب سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے اثاثوں کی تفصیلات بھی منظر عام پر آگئی ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی تفصیلات میں لاہور شہر میں 2 مکان ظاہر کیے ہیں جن کی قیمت مبلغ ایک لاکھ 25 ہزار روپے بتائی گئی ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنا بینک بیلنس 15 لاکھ روپے، شیئرز ایک کروڑ 15 لاکھ روپے اور ایک کروڑ 40 لاکھ روپے نقدی اور پرائزبانڈز ظاہر کیے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے الیکشن کمیشن کو اپنے اثاثوں کی مجموعی مالیت 17 کروڑ 44 لاکھ روپے بتائی ہے جس میں اندرون شہر لاہور کے علاقے لوہاری کے وہ 2 مکانات بھی شامل ہیں جو ان کے اور ان کے بھائی کی ملکیت ہیں۔ سابق وزیر ریلوے نے دونوں مکانوں کی قیمت مبلغ سوا لاکھ روپے بتائی ہے یعنی ایک مکان کی اوسط قیمت 65 ہزار روپے بنتی ہے۔خواجہ سعد رفیق نے ڈی ایچ اے فیز ٹو میں ایک گھر ظاہر کیا ہے جس کی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے لاہور کینٹ میں 3 کروڑ 46 لاکھ مالیت کی 16 کنال اراضی بھی ظاہر کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے لاہور کینٹ میں ہی مزید 16 کنال اراضی بھی ظاہر کی ہے جس کی مالیت 3 کروڑ 45 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے۔خواجہ سعد رفیق کے مطابق انہوں نے اپنے کزن سے 2 کروڑ 95 لاکھ روپے کا بلا سود قرضہ بھی لے رکھا ہے، ان کی سعدین ایسوسی ایٹس کی مالیت 2 کروڑ 98 لاکھ روپے بیان کی گئی ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنے کاغذات نامزدگی میں ایک کروڑ 40 لاکھ روپے نقدی اور پرائزبانڈز ظاہر کیے ہیں جبکہ 15 لاکھ روپے بینک بیلنس، 25 لاکھ روپے مالیتی فرنیچر اور ایک کروڑ 15 لاکھ روپے کے شیئرز ظاہر کیے ہیں۔سابق وزیر ریلوے نے 2015 میں 2 کروڑ 26 لاکھ روپے اور 2016 میں اپنی آمدنی 2 کروڑ 99 لاکھ روپے ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں 2 بیویوں کا تذکرہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان کی پہلی بیوی کا نام غزالہ سعد اور دوسری اہلیہ کا نام شفق حرا ہے۔