کراچی: ہائی کورٹ نے سندھ ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیر میں کرپشن، فنڈز کی خردبرد اور سندھ اسمبلی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیر میں کرپشن اور سندھ اسمبلی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے مختص فنڈز میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی شکایات ہیں، نیب اس معاملے کو دیکھے۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب نے ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیر میں خرد برد سمیت خلاف ضابطہ بھرتیوں کی انکوائری پہلے سے شروع کررکھی ہے، عدالت کے حکم کے بعد اس میں مزید پیش رفت سامنے آئے گی۔ آئندہ سماعت پر عدالت نے نیب سے انکوائری رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 12 جون تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی سابق رکن سندھ اسمبلی افشاں منصور نے نئی سندھ اسمبلی کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ایم پی اے ہاسٹل کی نئی تعمیر ہونے والی بلڈنگ میں فنڈز میں خرد برد کی تحقیقات کی جائیں، پی سی ون کے مطابق عمارت کا تخمینہ 2ارب 70کروڑ روپے لگایا گیا جو اب بڑھا کر 11 ارب 40کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔