اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال میں مبینہ کرپشن اور ادویات کی چوری کا انکشاف۔ چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے معاملے کا نوٹس لے لیا، سیکرٹری کیڈ سے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے نوٹس ہیومن رائٹس سیل میں دائر نوجوان ڈاکٹرعمر کی درخواست پر لیا۔ سپریم کورٹ نے سیکرٹری کیڈ سے دو ماہ میں کرپشن، ادویات چوری، ادویات کی غیر قانونی خریداری پر رپورٹ طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ الزامات کا دو ماہ میں شق وار جواب دیا جائے۔ ہیومن رائٹس سیل میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر افتخار نارو، انکی اہلیہ ڈاکٹر روبینہ افتخار ادویات چوری اور کرپشن میں ملوث ہیں۔ افتخار نارو نے اپنی کمپنیوں کو ادویات اور دیگر آلات خریداری کے ٹھیکے غیر قانونی طریقے سے دیئے۔ افتخار نارو نے نائٹروجن اور آکیسجن گیس کی فراہمی میں کرپشن کی۔ افتخار نارو نے اپنی سرکاری حیثیت کا غیر قانونی فائدہ اٹھایا۔ غریب مریضوں اور قومی خزانہ کے تحفظ کی خاطر معاملہ کا نوٹس