برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقو ق کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ کا خیرمقدم کیاہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ (وزارت خارجہ) نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق سے متعلق اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہاہے کہ بھارتی حکام آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ کو اس لیے استعمال کررہاہے تاکہ وہ اپنی فورسز کو انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات سے بری الذمہ قرار دے۔رپورٹ کے مطابق، بھارتی حکمران اور ان کے ایجنٹس جموں و کشمیرمیں غیرقانونی اور ماورائے عدالت قتل عام کے مرتکب ہورہے ہیں۔
68صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ اس کالے قانون کی وجہ سے بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیرمیں مارے جانے والے سویلین کی اموات کی ذمہ دار نہیں ۔ برسلزسے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے کہاہے کہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ مقبوضہ کشمیرکی گھمبیر صورتحال کا ثبوت ہے جہاں بھارتی حکام انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔اس رپورٹ میں واضح طورپر انکشاف کیاگیاہے کہ بھارتی حکام نے اپنی فورسز کوبے گناہ اور معصوم لوگوں کو مارنے اور انہیں اغوا کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے۔
انھوں نے کہاکہ یہ رپورٹ مقبوضہ کشمیرکے عوام کی فتح ہے جو ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں اور آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ سمیت کالے قوانین نے مقبوضہ کشمیرکے لوگوں سے ان کی پرسکون زندگی چھین لی ہے۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور بھارت کو انسانیت سوز جرائم سے روکے۔ مقبوضہ کشمیرکے لوگوں کو انکا حق خودارادیت دیاجائے جس کا عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ نے ان سے وعدہ کیاہوا ہے۔
امن پسند اقوام کو آگے آنا ہوگا اور بھارت کو انسانی حقوق کی پامالیوں سے روکنا ہوگا اقوام عالم کشمیر کے عوام کو ان کایہ حق دلوائیں تاکہ وہ آزادی کے ساتھ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔