لاہور : سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ملک کا ستیاناس ہو رہا ہے جمہوریت کو کیا چاٹنا ہے، ہم بنانا ری پبلک بنتے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میرے دور میں بلوچستان کی صورتحال موجودہ حالات سے بہت بہتر تھی۔ دنیا میں کوئی انصاف نہیں ہے سب اپنی اپنی گیم کر رہے ہیں۔ لوگوں کو یہ نہیں پتہ کہ ملک چلانا کیا ہوتا ہے۔ کالاباغ ڈیم سندھ اور کے پی کے کو ساتھ لیکر بنانا چاہیے، میں کالاباغ ڈیم بنانا چاہتا تھا مگر اس پر اتفاق رائے نہ ہو سکا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ میرے دور میں کوئی وکیل نہیں مرا تھا، 12 مئی کو جو ہوا وہ سیاسی معاملہ تھا، آج کل وکلاء قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔ اگر کوئی جرنیل کرپشن میں ملوث ہو تو آرمی خود ہی حرکت میں آجائیگی۔ سیاستدان ملک کے بارے میں بعد میں سوچتے ہیں ملک بھاڑ میں جائے یہ اپنے ذاتی مفادات کو دیکھتے ہیں۔ سیاستدانوں کو صرف وہی پکڑ سکتا ہے جو خود صاف ہو۔ جوڈیشل کمیشن سے کچھ نہیں ہو گا۔
الیکشن کیلیے میری کوئی خاص تیاری نہیں ہے۔ میرے دور میں ٹی ٹی پی ختم ہوگئی تھی لیکن الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت آئی اور اے این پی نے اس کو پھر سے آنے دیا۔ دشمن کو جواب دینے سے قبل ہمیں اپنے آپ کو مضبوط کرنا ہوگا۔ میں نے امریکی کانگریس میں بھارت کے مقابلے میں لابی بنائی۔ افغانستان میں بھارت نے را کے ایجنٹ بٹھائے ہیں جو دہشت گردوں کو ٹرینڈ کرتے ہیں۔