تحریر : میاں نصیر احمد
پنجاب کے شہر لاہور میں گرجا گھروں پر حملوں کے بعد مسیحی برداری کے احتجاج میں شدت آ تی چلی گئی اور قانون نافد کرنے والے اورقانون کے رکھوالے کہیں کیوں نظر نہ آئے مسیحی برداری کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور یوحنا آباد میں دو گرجا گھروں سینیٹ جونز اور کرائسٹ چرچ کو نشانہ بنایا اس وقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں مگر گرجا گھروں پر ہونے
والے بم دھماکوں کے بعد مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں قتل ہونے دو افراد کا کیا قصورتھا کیا ہمارے قانون نافد کرنے ادارے اتنے بے بس ہیں کہ کوئی بھی شخص اٹھ کرہمارے ملک میں بے گناہ لوگوں کو زندہ جلادے خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا جائے۔
انتظامیہ مظاہرین کے سامنے بے بس نظر آئے سانحہ یوحنا آباد کے بعد لاہور میں پرتشدد مظاہرے ہوتے رہے قانون نافذ کرنے والے کہا ںپر چلے گیے تھے بے گناہ لوگوں کو زندہ جلایا جا نے والا اقدام کی سخت مزمت کرتے پوری قوم اور ملک کیلئے باعثِ تشویش ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کرے اورحکومت کویہ بھی چاہیے کہ وہ اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنائے یوحنا آبادمسیحی برادری اتنی بے قابوکیوں کیا ملک میں کسی بھی شخص یا عناصر کو اپنی حکمرانی قائم کرنے دی جائے سانحہ یوحنا آباد کے بعد تشدد کی چنگاڑی شعلہ کیسے بن گا کیااس وقت حکومت اور قانون نافذ کرنے والے سوئے ہوے تھے کسی کو عوام پر چڑھ دوڑنے کی اجازت کس نے دی مظاہرین کو جذبات قابو میں رکھنے چاہیے تھے مسیحی برادری کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازات کس نے دی تھی اس وقت حکومت کے افراد کہاں پر تھے۔
مشتعل مظاہرین نے میٹرو بس بند کر کے فیروز پورروڈ پر پرتشدد احتجاج کیا گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے اور راہگیروں پر تشدد کیا ایک خاتون نے تو جان بچانے کے لیے گاڑی دوڑائی تو اس کی گاری کی ٹکر لگنے سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے مشتعل مظاہرین نے میٹروبس سروس بند کر دی اور لاہور کی مختلف سڑکوں پر احتجاج شروع کر دیا یوحنا آباد کے قریب فیروز پورروڈ پر ڈنڈا بردار مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی ڈنڈے برسا کر گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے راہگیروں پر پتھراؤ کیا ، بوتلیں پھینکیں ، مارپیٹ کی اور تشدد کا نشانہ بنایا گاڑیوں میں سوار ڈری سہمی خواتین اور بچے مظاہرین کے رحم وکرم پر رہے جس ملک میں عورت محفوظ نہیں ہو وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا اس دوران جان بچانے کے لیے ایک خاتون نے گاڑی دوڑائی تو اس کی ٹکر سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے ان میں 2 افراد جنرل اسپتال میں دم توڑ گئے اور فیروز پورروڈ پر مظاہرین کے سامنے انتظامیہ بے بس نظر آئی ان کی ایک نہ چلی مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ہمیں ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے دشمن چاہتے ہیں کہ ہم اپس میں جنگ کی طرف آئیںمسلکی اور علاقائی تعصبات نے قوم کو ٹکڑوں میں تقسیم کر رکھا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے،حکومت میں سیاسی بصیرت نظر نہیں آتی وہ امن و امان کی صورت حال کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے یوحنا آباد میں دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت ہے،مسیحی برادری صبر و تحمل کا مظاہرہ کرئے پوری قوم انکے ساتھ ہے،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عدم برداشت اور انتہا پسندی کو ختم کرنا ہو گااللہ کرے پاکستان میں امن اور استحکام قائم ہواللہ کرے پاکستان میں مسیحیوں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ بند ہو اور انہیں امن نصیب ہوچرچ پر حملہ کرنا کھلی دہشت گردی ہے لیکن کسی کو زندہ جلانا بھی انسانیت نہیں دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
دہشت گرد فرقہ واریت پھیلانا چاہتے ہیں اس طرح کسی مذہب کو اشتعال میں نہیں آنا چاہیئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیئے تھا ہم یہ کیا کررہے ہیں اپنے ہاتھوں سے اپنے ہی ملک کی املاک کو آگ لگا رہیں ہیں اپنے بھائیوں کی گاڑیوں موٹر سائیکلوں اور دکانوں کو تباہ کر رہیں ہیں جہاں پر یہ بڑی غورطلب بات ہے کہ وطن پاک کے دشمنوں کی پہلے دن سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ پاکستانی قوم میں انتشار پیدا کریں اس قوم کو کبھی متحد و منظم نہ رہنے دیں ، لیکن وہ ہمیشہ اپنی کوششوں میں ناکام ہوتے چلے آئے ہیں اور اس قوم نے دہشت گردوں کے ہر وار کا انتہائی جر ات مندی سے سامنا کیا ہے اس وقت ہمارا پورا ملک بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور دہشت گرد ہر رنگ ونسل، ہرمذہب ومسلک کے خلاف کاروئیاں کر رہے ہیںدہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں اسلام عبادت ،گاہوں اور تعلیمی اداروں پر حملوں کی اجازت نہیں دیتا،پاکستان اور اسلام کو دنیا بھر میں بد نام کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیںپوری قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ منفی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہو اور ملی اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کرکے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں وطن عزیز میں دشمن ممالک کی ایجنسیاں،تخریب کاریوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
اے میرے ہم وطنوں صبر سے کام لو جذباتی مت بنو ملک دشمنوں سے ایسے مقابلہ نہیں ہوتا جیسا تم لوگ کر رہے ہوپاکستان اور مسلمانوں کومنظم سازش کے تحت تنہا کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے پہلے ملک میں شیعہ سنی اختلافات کوہوا دی گئی اور اب عیسائی اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کی جارہی ہیں گزشتہ چند سالوں سے ہمارا ملک پاکستان بدامنی کا شکار ہے اور پاکستان کے دشمنوں نے اس موقع کا برپور فائد اٹھا کر ہمارے ملک کا چین وسکون برباد کردیا ہے پتہ نہیں یہ سب کچھ ہمارے ملک پاکستان میں ہی کیوں ہوتا ہے کیا یہ ہی انسانیت ہے اے اللہ پاکستان میں امن اور استحکام قائم رکھنا اے اللہ ہمارے ملک میں سلامتی رکھنا اور ملک میں امن قائم رکھنا اور ہمارے سب مسلمان بہن بھائیوں کو جانی و مالی نقصان سے بچانا اور ہمیں ایسا حکمران نصیب کرنا جو ہمارے اور اس ملک کے حق میں بہتر ثابت ہو۔
تحریر : میاں نصیر احمد