اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک بھر میں چاروں صوبوں میں مقامی حکومتوں کے اداروں میں کئی ایک جگہوں پر مماثلت پائی جاتی ہے، کہیں کوئی اتھارٹی بنائی جائے گی تو کہیں اس کی سرے ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ پنجاب کا بلدیاتی نظام جنرل ضیاءالحق کے 1979 سے ملتا جلتا ہے ،سندھ کا نظام ایوب خان اور ضیاءالحق ،خیبر پختونخوا میں یہ نظام جنرل مشرف اور بلوچستان میں جنرل ضیاء کے دور میں بنائے گئے قانون سے مماثلت رکھتا ہے۔
چاروں صوبوں میں قائم اتھارٹیز، بورڈ اور کمیشن میں بلدیاتی نمایندوں کی حیثیت مشاورتی ہوگی جبکہ اختیارات حکومت کے پاس ہونگیں ۔پنجاب ، سندھ اور بلوچستان میں تمام سطحوں پر انتخابات جماعتی بنیادوں پر جبکہ خیبر پختونخوا میں ویلیج اور نیبرہڈ کونسل کے انتخابت غیر جماعتی بنیادوں پر کرائے گئے۔ متوازی حکومتیں پنجاب میں لاہور کے علاوہ صوبے کے باقی اضلاع میں دو یا تین متوازی حکومتیں یعنی میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور ضلع کونسل قائم ہونگیں۔
سندھ میں ایک ضلع میں میونسپل کارپوریشن،میونسپل کمیٹی ،ٹاؤن کمیٹی اور ضلع کونسل کام کریں گی۔صوبہ خیبر پختونخوا میں میونسپل کارپوریشن اور میونسپل کمیٹی نہیں بنائی گئی ۔صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ کے علاوہ باقی اضلاع میں دو یا تین ادارے کارپوریشن،میونسپل کمیٹی اور ضلع کونسل الگ الگ کام کر رہی ہیں۔
پنجاب میں لاہور کی سطح پر میٹروپولیٹن کارپوریشن،کراچی میں میٹروپولیٹن اور ضلعی سطح پر ضلعی میونسپل کارپوریشن کام کریں گی ۔صوبہ کے پی میں شہری اور دیہی علاقوں میں ایک ادارہ ضلع کونسل ، بلوچستان میں کوئٹہ کے علاوہ باقی اضلاع میں میونسپل کارپوریشن اور میونسپل کمیٹی قائم کی گئی ہے جبکہ ضلع کونسل قائم نہیں کی گئیں۔
تین صوبوں کی دارالحکومتوں لاہور،کراچی اور کوئٹہ میں میٹروپولیٹن کارپوریشن جبکہ پشاور میں ضلع کونسل قائم کی گئی ہے تعلیم کا شعبہ پنجاب میں ضلع کی سطح پر پرائمری،مڈل،سیکنڈری ،ہائیر سیکنڈری ، تعلیم بالغاں ، غیر رسمی تعلیم اور خصوصی تعلیم کے اداروں کے قیام، نگرانی اور انتظام کے لیے مقرر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کام کریں گی۔
سندھ میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کے علاوہ میونسپل یا ٹاؤن کمیٹی پرائمری تعلیم اور سہولیات کی نگرانی تعلیم بالغاں کے فروغ اقدامات کریں گی صوبہ میں اتھارٹی تشکیل نہیں دی گئی۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں پرائمری اور سیکنڈری تعلیم کی تمام ذمہ داری ضلع کونسل کی ہوگی ۔صوبہ بلوچستان میں اربن کونسل پرائمری ،لازمی تعلیم اور حکومت کی ہدایات پر تعلیمی اداروں کی قیام اور انتظام کی ذمہ دار ہوگی۔
صحت کا شعبہ صوبائی حکومت کی مقرر کردہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ضلع میں بنیادی اور ثانوی صحت کی سہولیات اور اداروں کے قیام کا انظام کرے گی ۔صوبہ سندھ میں پیٹرپولیٹن کارپوریشن کے علاوہ میونسپل اور ٹاؤن کمیٹی صحت عامہ کے فروغ کے لیے اقدامات کریں گی کوئی اتھارٹی تشکیل نہیں دی گئی ۔صوبہ کے پی میں ضلع کونسل تحصیل ہیڈ کواٹر اسپتال،بنیادی صحت مرکز اور ڈسپینسری کے انتظام کی ذمہدار ہوگی کوئی اتھارٹی نہیں بنائی گئی ۔صوبہ بلوچستان میں صحت کا شعبہ بلدیاتی اداروں کے ماتحت نہیں۔