عدالت نے نیب سے تقرریوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی
اسلام آباد:قومی احتساب بیورو میں کورٹ مارشل افسر کے بطور ڈی جی تعیناتی کے انکشاف پر سپریم کورٹ نے نیب تقرریوں سے متعلق مکمل تفصیلات طلب کر لیں ۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نیب میں تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت کورٹ مارشل افسر کے بطور ڈی جی نیب تعیناتی کے انکشاف پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ نیب سے جواب میں ملازمین کا سروس پروفائل مانگا تھا ، جمع کرائے گئے جواب میں حقائق بتائے ہی نہیں ، ڈی جی نیب حسین احمد کا کورٹ مارشل ہوا، جسے چھپایا گیا ۔ کورٹ مارشل ہونے والے کو سرکاری ملازمت نہیں دی جا سکتی ۔ نیب نے کنٹریکٹ ملازمین کی بھی تفصیلات فراہم نہیں کیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پہلے بھی ایک کورٹ مارشل والے صاحب کو بڑے بڑے عہدوں پر رکھا گیا ، اب یہ رواج بن گیا ہے ۔ بعد ازاں عدالت نے نیب سے تقرریوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ۔