اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین عثمان یوسف مبین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ وقاص ملک کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے 2010 میں نادرا کو پولیس اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو ریوینیو ریکارڈ اور بائیو میٹرک سسٹم تک رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔اپنی پٹیشن میں ایڈووکیٹ وقاص ملک نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ نادرا کو بائیو میٹرک سسٹم اور ریونیو ریکارڈ تک رسائی دینے کا پابند کیا جائے۔
تاہم نادرا عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا، جس کے بعد 2016 میں درخواست گزار نے نادرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی اور 2010 کے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر چیئرمین نادرا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔عدالت نے چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین کو گرفتار کرکے 3 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔