counter easy hit

بے نامی جائیدادوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع۔۔۔ حکومت نے ڈپٹی کمشنرز کو بڑا اختیار دے دیا

Crackdown against anonymous properties started ... The government gave the Deputy Commissioners greater authority

اسلام آباد(ویب ڈٰیسک) حکومت نے اسلام آباد میں ڈپٹی کمشنروں کو بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔ معلومات افشا کرنے پر کارروائی کی بھی نوید سنا دی۔تفصیلات کے مطابق بے نامی جائیدادوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنروں کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ 30 ستمبر تک معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معلومات افشا کرنے پر کارروائی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔وزیراعظم ایسٹ ریکوری یونٹ کی جانب سے ڈپٹی کمشنروں کو لکھے گئے خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ 30 ستمبر تک بے نامی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں اور خفیہ معلومات کسی طور پر بھی متعلقہ لوگوں سے شیئر نہیں کریں، بصورت دیگر کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یاد رہے کہ ایف بی آرنے بے نامی اثاثے رکھنے والوں کےخلاف کارروائیاں شروع کرتے ہوئے راولپنڈی میں 6 ہزارکینال بےنامی اراضی ضبط کرلی جب کہ کراچی میں بھی 8 پراپرٹیز ضبط کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے مشکل میں پڑگئے اور ایف بی آر نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کیخلاف پہلی کارروائی کرتے ہوئے راولپنڈی میں 6 ہزارکنال اراضی ضبط کرلی، یہ اراضی ایک سیاسی شخصیت نے اپنے ملازموں کے نام پرلے رکھی تھی۔ایف بی آر کو کراچی میں بھی 8 بے نامی پراپرٹیز ضبط کرنے کی اجازت مل گئی ہے اور ان جائیدادوں میں 2 پلاٹ بھی شامل ہیں، سیرا کوم اسٹاک اینڈ کیپیٹل کمپنی کے سمٹ بنک میں 3 کروڑ ترجیحی شیئرز بھی بے نامی اثاثوں میں شامل ہیں، رائزنگ اسٹار ہولڈنگ کے ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی میں 70لاکھ 53 شیئرز بھی بے نامی قرار پائے ہیں۔اسکائی پارک ہولڈنگ کے ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی میں 2کروڑ26 لاکھ 44ہزار 335شیئرز بھی بے نامی نکلے، المفتاح ہولڈنگ کمپنی کے ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی میں2کروڑ26لاکھ شیئرز بھی کسی کے نام پر نہیں ہیں، بے نامی پراپرٹی میں پارک ویو اسٹاک اینڈ کیپیٹل کمپنی کےسمٹ بنک میں 3کروڑترجیحی شیئرز بھی شامل ہیں۔واضح رہے حکومت کی جانب سے 31 جون کو ایمسنٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے پر مزید 3 دن کی توسیع کی گئی تھی تاہم ایمنسٹی اسکیم کا آج آخری دن تھا جس کی مہلت ختم ہونے پر ایف بی آر نے بے نامی جائیداد رکھنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ یہ امکانات بھی سامنے آرہے تھے کہ جلد بڑی گرفتاریاں اس کیس میں ہونے والی ہیں۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ڈیفالٹرز اور بے نامی جائیدادوں پر کارروائی کا اعلان کر دیا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ریجنل دفاتر کو جاری ہدایات کے مطابق ٹیکس نادہندگان کو فوری گرفتار کیا جائے۔مہلت ختم ہوتے ہی ایف بی آر نے چوہدری تنویر کی بے نامی جائیداد منجمد کردی۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی کارروائیوں میں 50 بڑے ٹیکس نادہندگان کی فوری گرفتاری کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس ڈیفالٹرز کی نشاندہی بینک اکاؤنٹس اور ان کے بیرون ملک سفر سے کی گئی ہے اور بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کا ڈیٹا ایف بی آر انٹیلی جنس کی مدد سے جمع کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بے نامی جائیدادوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے صوبائی حکومتوں سے بھی مدد لی گئی اور سب سے زیادہ معلومات نادرا کے ڈیٹا بیس سے حاصل کی گئیں۔اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی ڈیڈ لائن ختم، ایف بی آر نے کارروائیاں شروع کردیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کو نوٹسز ڈپٹی کمشنر کی سطح کا افسر جاری کر رہا ہے جب کہ بے نامی جائیدادیں منجمند کرنے کا اختیار انکم ٹیکس کمشنر کی سطح کے افسر کو حاصل ہے۔یاد رہے کہ ایف بی آر نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی ملک بھر میں بے نامی جائیدادوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ایف بی آر نے مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر چوہدری تنویر کی 6 ہزار کنال بے نامی جائیداد منجمد کر دی ہے۔یہ اراضی چوہدری تنویر کے ملازموں محمد بشارت، راجا عبدالشکور، شاہ جہاں بیگم، محمد معروف، اظہر علی اور عبدالعزیز کے نام پر رکھی گئی تھی۔ ان تمام ملازمین کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے، کارروائی کی تکمیل پر حکومت یہ جائیداد ضبط کرسکتی ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website