حیدرآباد: سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں نامعلوم افراد کی جانب سے کیے گئے کریکر حملے کے نتیجے میں 24 افراد زخمی ہوگئے۔کریکر حملے کا یہ واقعہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے خلاف ہڑتال سے ایک روز قبل ہوا ہے۔کالعدم جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) نے 20 فروری کو سی پیک کے خلاف ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔یہ بھی پڑھیں: سیہون حملے کے بعد ملک بھر میں کریک ڈاؤن، 44 ہلاک
مکی شاہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او عمران آفریدی نے بتایا کہ زخمیوں کو فوری طور پر لیاقت یونیورسٹی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر بلدیو نے بتایا کہ ہسپتال میں تقریباً 24 زخمیوں کو لایا گیا۔اطلاعات کے مطابق کریکر سخی عبدالوہاب شاہ جیلانی فلائی اوور سے نیچے پھینکا گیا جہاں پرانے کپڑوں اور جوتوں کی دکانیں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: سیہون دھماکا:ہلاکتیں 80ہوگئیں، دھمال معمول کے مطابق کرنے کا اعلان
عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے کسی کو کریکر پھینکتے ہوئے نہیں دیکھا لیکن انہیں یقین ہے کہ کریکر پہلے سے نصب نہیں کیا گیا تھا بلکہ کسی نے اسے فلائی اوور سے نیچے پھینکا۔خیال رہے کہ 16 فروری کو سیہون میں درگاہ لعل شہباز قلندر میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سیہون دھماکے میں 88 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔