اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد ائیرپورٹ کی تعمیر میں نقائص کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی اور ہدایت کی کہ پی آئی اے اور سول ایوی ایشن افسران پر مشتمل کمیٹی دو ہفتے میں رپورٹ پیش کرے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ کے نقائص پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔ پی آئی اے کے سی ای او اور ڈی جی سول ایشن سمیت اعلی افسران پیش ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان نے حیرانگی کا اظہار کیا کہ کیسی تعمیر کی گئی کہ وہاں پانی بھر گیا، چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ ایئرپورٹ کو کس نے تعمیر کیا جس پر بتایا گیا کہ ایئرپورٹ کی تعمیر سول ایوی ایشن نے کرائی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہے چوہدری منیر نے اس کی تعمیر کر ائی، اگر نہیں کرائی تو نام بار بار کیوں آ رہا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں فل بنچ نے تعمیر کے بارے میں رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ معاملے کی 300 صفحات کی نہیں بلکہ مختصر اور جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے اسلام آباد ائیرپورٹ کی تعمیر میں نقائص کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور ہدایت کی کہ پی آئی اے اور سول ایوی ایشن افسران پر مشتمل کمیٹی دو ہفتے میں رپورٹ پیش کرے۔