ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر حسن ظفرعارف نے کہا ہے کہ ایم کیوایم ملک کی تیسری بڑی جماعت ہے ، سازشی ہتھکنڈوں کے باوجود پارٹی آگے بڑھتی گئی ہے ،جس میں مائنس ون ہوسکتا ہے اور نہ ہی ممکن ہے کیونکہ مائنس ون کا مطلب مائنس عوام ہے، فاروق ستار کسی اور نام سے پارٹی بنائیں۔
کراچی پریس کلب میںکنور خالد یونس ، ساتھی اسحاق اور امجد اللہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہناتھاکہ یہ حقیقت ہے کہ پارٹی فاروق ستار کے نام رجسٹرڈ ہے لیکن پارٹی کی جان بانی ایم کیو ایم ہیں، انہیں کے نام پر ایم این ایز اور ایم پی ایز منتخب ہوئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 22 اگست کوادا کیے گئےالفاظ پربانی ایم کیوایم نے دومرتبہ معافی مانگی،لیکن اس کے باوجودان پر ملک بھر میں مقدمات قائم کئے گئے ، نائن زیرواورتمام دفاترکوسیل اور سیکڑوں دفاتر کو گرا دیا گیا اور کارکنوں کی گرفتاریوں میں شدت آئی ۔
ڈاکٹر حسن ظفر نے کہا کہ ایم کیوایم کےکنوینرندیم نصرت اوردیگرسینئراراکین نے12 رکنی عبوری رابطہ کمیٹی کااعلان کیا ہے،عبوری رابطہ کمیٹی کی توثیق بانی نےکی ہے، ایم کیوایم بانی کی قیادت میں متحد ہے۔
انہوں نے کہا کہ 92میں حقیقی کی ناکامی کےبعدایم کیوایم کوکمزورکرنےکی سازش ناکام ہوئی،عوام نےپاک سرزمین کے ٹولے کو بھی مسترد کردیا۔
22اگست کے بعد بانی ایم کیوایم نےاپنےتمام اختیارات ایم کیوایم پاکستان کے سپرد کر دیےتھے،فاروق ستار و دیگر نے بانی کی مذمت اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کیا جبکہ کنوینر اور اراکین رابطہ کمیٹی کو پارٹی سے نکال دیا ،پھر ایوانوں میںبانی کے خلاف آرٹیکل 6 کےتحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔