کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ جیمز سدر لینڈ نے بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ 20 سال سے جڑے سدرلینڈ اپنے اس سفر کے 17 سال تک چیف ایگزیکٹو کے عہدے پر تعینات رہے ہیں۔
انہوں نے 12 ماہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنے متبادل کے ملنے تک اپنی خدمات سرانجام دینے کا کہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا میں تقریباً 20 سال گزارنے کے بعد اب یہ صحیح وقت ہے، میں بہت مطمئن ہوں کہ یہ وقت میرے لیے اور کھیل کے لیے بہتر ہے۔
خیال رہے کہ سدر لینڈ کا استعفیٰ آسٹریلین کرکٹ میں گزشتہ چند ماہ کے دوران آنے والی تبدیلیوں میں انتہائی اہم ہے۔
ان پر یہ دباؤ اس وقت سامنے آیا جب مارچ کے مہینے میں سابق کپتان اسٹیو اسمتھ، ان کے نائب ڈیوڈ وارنر اور بلے باز کمرون بین کرافٹ نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کی تھی۔
ان تمام کھلاڑیوں کو اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد ریاستی و بین الاقوامی کرکٹ پر پابندی عائد کردی گئی تھی جبکہ ٹیم کے کوچ ڈیرن لیہمین نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
سدر لینڈ نے استعفیٰ دینے کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دباتے ہوئے کہا تھا کہ اس بحران میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اس وقت انتہائی بڑا مسئلہ تھا تاہم اگر آپ کسی انڈسٹری اور ماحول میں کام کرتے ہیں جیسے ہم کام کرتے ہیں تو یہ چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ سامنے آتی رہتی ہیں۔
اسکینڈل کے سامنے کے فوری طور پر عہدہ نہ چھوڑنے کے سوال پر سدر لینڈ کا کہنا تھا کہ وہ اختیارات کا تبادلہ کوئی رکاوٹ بنے بغیر کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق اکاؤنٹنٹ اور میڈیم فاسٹ باؤلر سدرلینڈ نے کئی فرسٹ کلاس میچون میں شرکت کی تھی انھوں نے 1998 میں آسٹریلین کرکٹ بورڈ میں جنرل مینیجر کا عہدہ سنبھالا تھا۔
جنرل مینیجر کا عہدہ سنبھالنے کے 3 سال بعد میلکم اسپیڈ کے مستعفیٰ ہونے پر وہ چیف اگزیکٹو کے عہدے پر مقرر ہوئے جس کے بعد سے وہ اسی عہدے پر فائز ہیں۔