روسی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سیاسی طور پر متنازع جزیرہ نما کریمیاطبعی طور پر روس کی جانب سرک رہا ہے اور 15 لاکھ برس میں یہ روسی سرزمین سے جُڑ جائے گا۔
انٹرفیکس نیوز ایجنسی کی اطلاعات کے مطابق روس کے اکیڈمی آف سائنس میں شعبہ فلکیات کے سربراہ الیگزینڈر اپتوف کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما کریمیا نواعشاریہ دو ملی میٹر کی رفتار سے روس کی طرف شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔یہ جزیرہ یوکرین کا حصہ تھا اور روسی حکام نے 2014 میں اس کے روس سے الحاق کا اعلان کیا تھا۔
الیگزینڈر نے کہا کہ ʼجب کریمیا روس میں شامل ہوا تھا تب ہم نے اس سوال کا جواب دینے کی کوشش کی کہ بالآخر کریمیاکس جانب بڑھ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ممکن ہے اس وقت یہ جواب ایک مذاق لگا ہو لیکن یہ سنجیدہ سائنسی تحقیق کا نتیجہ ہے۔انٹرفیکس کے مطابق اس جزیرے کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے جن سائنسی آلات کی مدد لی گئی وہ کریمیا کے ایک گاؤں شمیز میں نصب کیے گئے تھے۔