کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلی ہاوس میں ہوا۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نائن زیرو پر چھاپہ جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر مارا گیا۔
نائن زیرو سے متعدد جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ سندھ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 121 میں سے 34 کیسز میں سزائیں سنائیں۔ فروری سے اب تک نو دہشت گردوں کو پھانسیاں دی گئیں۔ 85 دہشت گردی کے کیسز میں سے 64 ملٹری کورٹس کے لئے بھیجے گئے ہیں۔
آپریشن کے دوران 67 دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے جبکہ شکارپور سانحے میں ملوث دو دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ سندھ کے مطابق کاونٹر ٹیرازم ڈپارٹمنٹ میں ابتدائی طور پر ایک ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر دو ہزار اہلکار بھرتی کئے جائیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے اجلاس کے شرکاء سے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کو مزید تیز کیا جائے۔ وزیراعلی سندھ نے خدشہ ظاہر کیا کہ شہر میں گلیوں سے بیرئیرز ہٹانے کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔