لاہور (ویب ڈیسک) سابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری نے کہاہے کہ ایل او سی کو عبور کرنا تو دور کی بات ہے، اگر کوئی مجمع قریب بھی پہنچے گا تو گولیاں پڑیں گی اور ساتھ بھارت کہے گا کہ اب پاکستان ان لوگوں کی آڑ میں عسکریت پسندوں بھیجنا چاہتاہے ۔دنیا نیوز کے پروگرام ”تھنک ٹینک“میں گفتگو کرتے ہوئے حسن عسکری نے کہا کہ ہمارے ہاں کشمیری گروپ یہ کہتے ہیں کہ ہم لائن آف کنٹرول عبور کریں گے جس پر پاکستان کہتا ہے کہ یہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وہاں بھارتی فورسز موجود ہیں اور اگر جائیں گے بھی تو کیا تیر مارلیں گے؟انہوں نے کہا کہ ایل او سی کو عبور کرنا تو دور کی بات ہے، اگر کوئی مجمع قریب بھی پہنچے گا تو گولیاں پڑیں گی اور ساتھ بھارت کہے گا کہ اب پاکستان ان لوگوں کی آڑ میں عسکریت پسندوں بھیجنا چاہتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کوچاہئے کہ معاملات پیشہ ور لوگوں کے ہاتھوں میں رہنے دیں ، لائن آف کنٹرول کی طرف جانے سے کشمیر کی سیاسی جماعتوں کا داخلی ایجنڈا تو پورا ہوسکتاہے لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اس سے کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہاہے کہ مودی کابھی ائیر پور ٹ پر ویسے ہی استقبال ہوا ہے جیسے عمران خان کا پاکستان میں ہوا ہے۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ بھارت میں اب مہاتما گاندھی بھی غدار ہوگئے ہیں۔ پونے دوارب انسانوں کے خطے میں اب گاندھی غدار ہوگئے ہیں اور مودی کابھی ائیر پور ٹ پر ویسے ہی استقبال ہوا ہے جیسے عمران خان کا ہوا ہے۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی عدلیہ بھی کشمیر کے مسئلے پرتاریخ پہ تاریخ دیتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بار بار کیوں کہہ رہی ہے کہ یہ ہوا تو ہم پر الزام لگے گا تو اتنی بھی کمزوری کیا اور اتنی بھی بے بسی کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ جنگ پہ نہیں جاناچاہئے مگر اتنی کمزوری کا اظہار بھی نہیں کرناچاہئے ۔