لاہور: تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے کہا ہے اس وقت سعودی عرب تیل پر انحصار کم کرنے کیلئے سرمایہ کاری کیلئے سرگرم ہے، سعودی نئی مارکیٹ کی تلاش میں ہیں جہاں پر ان کی سرمایہ کاری محفوظ اور ان کا تیل پر انحصار کم ہوسکے سعودی ولی عہد بھارت میں جارہے ہیں جہاں وہ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرینگے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا عمران خان کو انفارمل سٹائل کو نہیں اپنانا چاہئے انہیں چاہئے کہ وہ اچھے الفاظ کا انتخاب کر کے لکھی ہوئی تقریر کرتے ۔ سابق سفارت کار اسلم رضوی نے کہا وزیراعظم عمران خان نے اپنا پہلا دورہ ہی سعودی عرب کا کیا جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی سعودی عرب کے حوالے زبردست ہے اوراس میں زیادہ ترجیح سعودی عرب کو دی جارہی ہے ۔ میرا خیال ہے عمران خان کی تقریر انفارمل ہونی چاہئے ، عمران خان تھوڑا وقت گزارنے کے بعد بہتر انداز میں بات کرسکیں گے ۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا سعودی عرب نے پاکستان میں مزید بھی سرمایہ کاری کریگا جس سے ہماری معیشت میں استحکام آئے گا۔ ہمارے پاس خام تیل کو صاف کرنے کی سہولت نہیں ہے لیکن سعودی عرب کی جانب سے آئل ریفائنری لگانے سے معاشی استحکام آئے گا۔ انہوں نے کہاحکومت کو چاہئے تھا کہ عشائیہ میں اپوزیشن کو بھی دعوت دیتے ۔ تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا سعودی ولی عہدکا دورہ بڑی کامیابی ہے ، عمران خان کو فی البدیہہ تقریر کرنے کی بجائے لکھی ہوئی تقریر کرنی چاہئے ۔ اپوزیشن کے ارکان جن کے خلاف مقدمات نہیں ہیں ان کو عشائیہ میں ضرور بلانا چاہئے تھا۔ ماہر عالمی قانون احمر بلال صوفی نے کہا پا کستان کا کل بھوشن کے حوالے سے کیس مضبوط ہے اور بھارت عدالت سے جو مانگ رہاہے وہ عدالت نہیں دے سکتی جبکہ بھارت پاکستان کے سوالات کا جواب دینے سے بھی قاصر ہے ۔