راولپنڈی : کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں گرفتار ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔
ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت کی سماعت راولپنڈی کے اسپیشل جج کسٹم رانا آفتاب احمد خان کی عدالت میں ہوئی ۔ ملزمہ کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل کے دوران کہا کہ ایان علی ایک شو کا 5 لاکھ ڈالر معاوضہ لیتی ہیں انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ کتنی رقم باہر لے جا سکتی ہیں جب کہ ایئرپورٹ سے پکڑی گئی رقم ایان علی اور ان کے بھائی ذوالفقار کی مشترکہ ملکیت ہیں اورانہوں نے یہ رقم دبئی میں اپنے بھائی کو دینی تھی۔
اس موقع پر کسٹم کے وکیل فرحت نواز لودھی نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ اسمگلنگ سے بڑا جرم ہے اور کرنسی اسمگلنگ منی لانڈرنگ کا حصہ ہے۔
ایان علی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایئر پورٹس سیکیورٹی فورس کو سونا یا کرنسی چیک کرنے کا اختیار نہیں، وی آئی پی لاؤنج میں بیٹھنا کوئی جرم نہیں، ایک ہزار روپے فیس دے کر کوئی بھی وی آئی پی لاؤنج جا سکتا ہے جہاں سے ایان علی کی گرفتاری ظاہر کی گئی وہاں کسٹم کا کوئی کاؤنٹرہی نہیں جب کہ ایان علی کو ائیرپورٹ پر رقم کی کلیئرنس سے پہلے ہی اسمگلر بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں شوبز سے متعلقہ افراد کی بڑی عزت کی جاتی ہے ، راحت فتح علی خان اورعدنان سمیع کو بھارت میں پکڑا گیا لیکن بعد میں چھوڑدیا گیا جب کہ ایان علی جب بھی عدالت آتی ہے تو تماشا بنایا جاتا ہے۔
عدالت نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملزم کی ضمانت نہیں دی جاسکتی جس کے بعد عدالت نے ماڈل ایان علی کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔