وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں نصاب پر نظرثانی وقت کی اہم ضرورت ہے اور ترقی کے حصول کے لیے ہمیں نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں درسی کتب اور نصاب کے اجراء کی تقریب خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیم کا نظام بنا رہے ہیں کیونکہ کوئی ملک تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، آپ کسی ملک کو بھی دیکھ لیں اس نے تعلیم کو عام کرکے ہی ترقی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھی تعلیم کو عام کرنے کی بہت کوششیں کی ہیں لیکن اس میں ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، تاہم تعلیم کے شعبے کی قیادت وفاق کو ہی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ملک میں صرف 4 فیصد بچوں کا حکومتی نصاب پڑھ کر جامعات میں جانا حکومت کے لیے ایک بہت بڑا چیلینج ہے، جسے بہتر کرنے کے لیے اساتذہ کی تربیت، نصابی اصلاحات ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبوں کی ذمہ داری ہے لیکن اس کے باوجود تعلیم کے فروغ کے لیے ہمہ وقت تعاون کرنے کے لیے تیار
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ معیاری تعلیم کا حصول لازم ہے اور تعلیم کو معیاری بنانے کے لیے حکومت کا کردار لازمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے پر عزم ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ 100 فیصد بچوں کا اسکول میں داخلہ ہو، اس سلسے میں صوبے بھی اپنا کردار نبھائیں۔