کراچی……ایران سےپابندیاں ہٹنے سے سکڑی ہوئی پاک ایران تجارت قلیل عرصے میں ایک ارب ڈالر بڑھ سکتی ہے ،پاکستان ایران کی پر کشش چاول کی مارکیٹ سے بھارت کو ٹف ٹائم دے سکتا ہے۔
ایران پر معاaشی پابندیوں سے قبل پاک ایران تجارت ایک ارب 32 کروڑ ڈالر تھی جو سکڑ کر صرف 26 کروڑ ڈالر رہ گئی ، اب پابندیاں ہٹنے اور دبئی کے بجاَئے براہ راست تجارت سے گوشت اور پیپر ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا ،پابندیوں کے بعد بھارت چاول نے ایرانی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی جگہ لے لی تھی ، اب پاکستانی ایکسپورٹرز اپنا حصہ واپس لینے کو تیار ہیں۔اب ایران سے ایل پی جی، تیل و گیس کی خریداری بھی ممکن ہو سکے گی، گذشتہ ایک ماہ سے پابندیاں ہٹنے کے واضح اشاروں کے باوجود حیرت انگیز رہا کہ ایران گیس پائپ منصوبے پر حرکت نہیں نوٹ کی گئی ، کچھ آٹو سیکٹر کھلاڑیوں کے مطابق ایران میں یورو اسٹینڈرڈ کی کاریں تیار ہوتی ہیں ، ایران پاکستان میں بھی سرمایا کاری میں دلچسپی رکھتا ہے ۔ پڑوسی ممالک میں تجارتی حجم زیادہ ہوتاہے، اگر ٹڈاپ دھیان دے تو پاک ایران تجارت 26 کروڑ ڈالر کے بجائے ایران کی ،ترکی اور عراق کی تجارت کی طرح 15 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ جائے۔