ڈبلن: تاریخی ٹیسٹ پر تاریکی چھاگئی، گرجتے برستے بادل آئرلینڈ کا دل دہلانے لگے اور ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے 11 ویں ملک کا اعزاز پانے کیلیے بے تاب میزبان ٹیم خراب موسم سے پریشان ہوگئی۔
آئرلینڈ عالمی کرکٹ میں ٹیسٹ کھیلنے والے 11 ویں ملک کے طور پر اپنا نام درج کرانے کی تیاریاں مکمل کرچکا، اس سے قبل نومبر 2000 میں بنگلہ دیش اس فہرست میں شامل ہونے والا آخری ملک بنا تھا، ڈبلن کے مالاہائیڈ کرکٹ کلب گراؤنڈ پر پاکستان کیخلاف میچ سے نئی تاریخ رقم ہونی ہے مگر موسم نے منتظمین کو پریشان کر دیا۔
گزشتہ روز بارش نے دونوں ٹیموں کے پریکٹس سیشنز متاثر کیے، پاکستان ٹیم نے میدان میں آنے سے گریز کیا، میزبان کرکٹرز نے وقفوں میں ٹریننگ جاری رکھی،ٹم مرٹیگ اور دیگر پیسرز نے اسکواڈ کو جوائن کرنے کے بعد مشقوں میں حصہ لیا،آئرلینڈ کے اولین میچ کیلیے ٹکٹوں کی فروخت تیزی سے جاری ہے۔
منتظمین کی جانب سے کہا گیا کہ اس بات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ اسٹیڈیم آنے والے شائقین کو موقع پر ٹکٹ دستیاب ہوسکیں گے،میزبان کپتان ولیم پورٹر فیلڈ کا کہنا ہے کہ جمعے کو آئرش کرکٹ کیلیے ایک بہت بڑا موقع ہوگا،آئی سی سی کی فل ممبرشپ تک پہنچنے کیلیے سب نے سخت محنت کی، اس مقام تک پہنچانے میں کئی کرکٹرزنے اہم کردار ادا کیا،ان میں سے بہت سے موجودہ اسکواڈ میں ہمارے ساتھ نہیں لیکن ان کی خدمات کا اعتراف کرنا ہوگا۔
اگر انھوں نے آئرش کرکٹ کو زندہ رکھنے کیلیے کوشش اور محنت نہ کی ہوتی تو ہمیں یہ دن دیکھنا نصیب نہ ہوتا، انھوں نے کہا کہ مہمان ٹیم کیخلاف میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں، فیملیز اور ملکی کرکٹ شائقین کیلیے ڈبلن میں یادگار لمحات ہونگے۔
پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے اپنے پیغام میں کہاکہ تاریخی میچ کا حصہ بننا گرین کیپس کیلیے بھی بڑے فخر اور اعزاز کی بات ہے، آئرلینڈ کے کرکٹرز نے آئی سی سی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں اپنا وجود ثابت کیا، امید ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بھی تاثر چھوڑنے میں کامیاب ہوجائینگے۔
آئر لینڈ کے سابق کپتان ٹرینٹ جونسٹن نے کہا کہ طویل سفر کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی منزل تک پہنچنے میں اپنے کردار پر فخر محسوس کرتا ہوں،انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ 2007 کی طرح اس بار ٹیسٹ میچ میں بھی اپ سیٹ کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، امید ہے کہ سنگ میل عبور کرنے کے فخرسے مالا مال میزبان کھلاڑی پاکستان کیخلاف بھرپور صلاحیتوں کا استعمال کریں گے۔
ٹرینٹ جونسٹن نے کہا کہ میں چاہوں گا کہ پہلے روز پاکستان کالنچ پر اسکور 4 وکٹ پر 70 رنز ہو، مہمان ٹیم میں ناتجربہ کار کرکٹرز کی موجودگی کا بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، اگر آئر لینڈ جیت جائے تو کسی کو حیرت نہیں ہونا چاہیے، شائقین و آئر لینڈ کے سابق کرکٹرز اپنی ٹیم کی کامیابی کیلیے دعاگو ہوںگے۔