لاہور: سوتیلی ماں نے مبینہ طور پر تشدد کرکے تین سالہ بچی کو قتل کردیا، پولیس نے لاش تحویل میں لے کراسپتال منتقل کردی گئی ۔ مردان میں پانچ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے بادامی باغ کے ایک گھر سے تین سالہ بچی کی لاش ملی ہے، جسے پولیس نے تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کردیا ہے۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بچی کا نام مریم ہے اور اس کے والد عرفان نے تین شادیاں کی تھیں، مریم دوسری بیوی سے تھی، ابتدائی اطلاعات کے مطابق عرفان کی تیسری شادی فائقہ نامی خاتون سے ہوئی۔اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بچی کی موت کی ذمہ دار سوتیلی ماں ہے، لاش اسپتال منتقل کردی گئی ہے ، پوسٹ مارٹم کے بعد ساری صورتحال واضح ہوگی تاہم گھرمیں موجود دیگر افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔دوسری جانب مردان میں مردہ حالت میں ملنے والی پانچ سال کی بچی حسینہ گُل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کی موت گلہ دبانے کی وجہ سے ہوئی اور بچی سےزیادتی بھی کی گئی، اس حوالے سے ڈی پی او مردان واحد محمود کا کہنا ہے کہ20مشتبہ افراد سے تحقیقات کی جاری رہی ہیں، جلد ملزم قانون کے شکنجے میں ہوگا۔ جبکہ مومن پورہ میں بھینسوں کو چارہ نہ ڈالنے پر زمیندارنے 12 سالہ بچے پر ظلم کی انتہا کردی۔
ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کے مومن پورہ میں بھینسوں کوچارہ نہ ڈالنے پر با اثر زمیندارنے تیز دھار کلہاڑے سے 12 سالہ بچے نادرکے پاؤں کی انگلیاں کاٹ دیں۔ متاثرہ بچہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ جب زمیندار نے اسے بھینسوں کو چارہ ڈالنے کا کہا تو اس نے کہا کہ وہ کھانا کھانے کے بعد چارہ ڈال دے گا جس کے بعد زمیندار نے کچھ نہ دیکھا اورتشدد کرنا شروع کردیا۔متاثرہ بچے کی ماں نے کہا کہ نادر6 بھائی بہنوں میں سب سے بڑا اورگھرکا واحد کفیل ہے، بیٹے کو 6 روزحویلی میں بند رکھا اور کارروائی نہ کروانے کی یقین دہانی پر زمیندار نے گھر بھیجا۔دوسری جانب سیاسی اثرورسوخ کے باعث پولیس ملزمان کے خلاف کاروائی نہیں کررہی جب کہ زمیندارکی جانب مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں جب کہ تھانہ فیکٹری ایریا کے ایس ایچ او نے ماں کو با اثرزمیندارسے معافی مانگنے کا کہہ کر واپس بھیج دیا۔