counter easy hit

اناللہ وانا الیہ رجعون ۔۔۔ صحافت کا ایک بڑا دروازہ بند ، ڈان اخبار کے نامور صحافی کی اچانک وفات کی اطلاعات موصول

لاہور(ؤیب ڈسیک) ڈان اخبار کے سابق سٹی ایڈیٹر اور سینئر صحافی ابوالحسنات کراچی میں انتقال کرگئے۔بزرگ صحافی ابوالحسنات کو نارتھ ناظم آباد میں نجی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل کیا گیا تھا۔ابوالحسنات 1995 سے 2010 تک ڈان سے منسلک رہے اور اس دوران انہوں نے بحیثیت سٹی ایڈیٹراور سینئر ایڈیٹوریل ایڈوائزر رہے۔انہیں صحافت میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، ڈان سے کنارہ کشی کے بعد 2011 میں اخبار ایکسپریس ٹریبیون سے وابستہ ہوگئے جہاں انہوں نے آخری دم تک ایڈیٹوریل کنسلٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ابوالحسنات نے 1973 میں کراچی یونیورسٹی سے تاریخ، فلسفہ اور بین الاقوامی تعلقات میں ڈگری حاصل کی۔

ان کے والد ابوالخیر بھی صحافت سے وابستہ تھے۔حیدرآباد پریس کلب میں رواں برس فروری میں صحافی ادریس بختیار کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابوالحسنات کا کہنا تھا کہ ‘میں یہ سمجھنے میں ناکام رہا ہوں کہ ایک صحافی کیسے اپنے ضمیر کے مطابق خبر تحریر کر سکتا ہے۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک نیوز اسٹوری کو معروضیت کی بنیاد پر تحریر کرنا ہوتا ہے، کیا صحافت میں بددیانتی کا کوئی تصور ہے، مجھے یاد ہے کہ ایک جج نے کسی سے کہا تھا کہ وہ فیصلے حقائق پر کرتے ہیں نہ کہ ضمیر پر، اسی طرح ایک صحافی کو اپنے پیشے میں معروضیت کا خیال رکھنا ہوتا ہے’۔انہوں نے بیوہ، ایک بیٹا اور تین بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔ اور سینئر ایڈیٹوریل ایڈوائزر رہے۔انہیں صحافت میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، ڈان سے کنارہ کشی کے بعد 2011 میں اخبار ایکسپریس ٹریبیون سے وابستہ ہوگئے جہاں انہوں نے آخری دم تک ایڈیٹوریل کنسلٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ابوالحسنات نے 1973 میں کراچی یونیورسٹی سے تاریخ، فلسفہ اور بین الاقوامی تعلقات میں ڈگری حاصل کی۔ان کے والد ابوالخیر بھی صحافت سے وابستہ تھے۔حیدرآباد پریس کلب میں رواں برس فروری میں صحافی ادریس بختیار کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابوالحسنات کا کہنا تھا کہ ‘میں یہ سمجھنے میں ناکام رہا ہوں کہ ایک صحافی کیسے اپنے ضمیر کے مطابق خبر تحریر کر سکتا ہے۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک نیوز اسٹوری کو معروضیت کی بنیاد پر تحریر کرنا ہوتا ہے، کیا صحافت میں بددیانتی کا کوئی تصور ہے، مجھے یاد ہے کہ ایک جج نے کسی سے کہا تھا کہ وہ فیصلے حقائق پر کرتے ہیں نہ کہ ضمیر پر، اسی طرح ایک صحافی کو اپنے پیشے میں معروضیت کا خیال رکھنا ہوتا ہے’۔انہوں نے بیوہ، ایک بیٹا اور تین بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔

DAWN, CITY, EDITOR, ABU AL HASNAT, DIED, TODAY

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website