اسلام آباد( نیوز ڈیسک) معروف صحافی سرل المیڈا نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف انتہائی نا زیبا الفاظ استعمال کر دیئے، جس پر سوشل میڈیا پر موجود صارفین نے سرل امیڈا کو آڑھے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق ہوا کچھ یوں کہ گشتہ روز وزیر اعظم عمران کان نے ٹویٹ
کیا کہ ’’ مجھے عام عوام اور تنخواہ دار طبقے کی مشکلات کا احساس ہے۔ اس لیے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے، حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔‘‘
وزیر اعظم عمران خان کے اسی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ڈان لیکن سے مشہور ہونے والے صحافی سرل المیڈا نے کہا کہ ’’ اوئے عمران، اوئے چ۔۔۔‘‘۔
سرل المیڈا کے ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین بھی میدان میں آگئے اور صحافی کو سر عام تنقید کا نشانہ بنا ڈالا ۔ سرل المیڈا کو مخاطب کرتے ہوئے معروف بلاگر ملیحہ ہاشمی نے ’’ کہا کہ ویسے آپ کا عمران خان کو گالیاں دینا بنتا بھی ہے کیونکہ یہ آپکو پاکستانی فوج پر کیچڑ اچھالنے کے پیسے نہیں دیتے، جیسے آپکو میاں صاحب سے وفاداری کا ثبوت دینے کیلئے Dawn Leaks جیسے کارنامے سرانجام دینے پڑتے تھے‘‘۔
اظہر مشوانی نامی صارف نے کہا کہ ’’ جنہیں اٹینشن بھی عمران خان کو گالی اور عمران خان پر تنقید کر کے ملتی ہو ایسے لوگوں نے دن بدن گھٹیا پن کی پاتال میں ہی گرنا ہے‘‘۔
سماء کی صحافی اور نیوزکاسٹر ارم زعیم نے سرل المیڈا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ’’ اوئے المیڈا۔۔۔۔۔۔ اوئے ۔۔۔۔ اوئے ن لیگ۔۔۔۔۔۔۔ اوئے پیسے ۔۔۔۔ اوئے پکڑا گیا۔۔۔۔۔۔ اوئے چھترول۔۔۔۔۔۔ اوئے بھگوڑے۔۔۔۔۔۔ ہائے ہائے ہائے‘‘۔
بلاگر مسرور بدوی نے سرل المیڈا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’’ ایسوں کو گالی دو تو گالی کی توہین۔ ایسوں کو جواب دو تو الفاظ کی توہین۔ ان کے لئے اتنا ہی جلنا کافی ہے وزیر اعظم عمران خان زندہ باد ۔۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ زندہ باد ۔۔۔پاکستان زندہ باد‘‘۔
اس پر دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔۔ کسی نے سرل المیڈا کو ڈان لیکس کا طعنہ دیا۔ کسی نے کہا کہ وزیراعظم کو گالیاں دیتے ہیں پھر کہتے ہیں کہ انہیں بولنے کی آزادی نہیں ہے۔ کسی نے کہا کہ یہ زبان ہے اس شخص کی ، کاش اسے اسکے ماں باپ نے تمیز سکھائی ہوتی۔ کسی نے کہا کہ پھر یہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی والے گالیاں دیتے ہیں۔واضح رہے کہ سرل المیڈا ڈان کے صحافی رہے ہیں جنہوں نے مشہورزمانہ ڈان لیکس سکینڈل سے شہرت پائی۔۔ صحافی سرل المیڈا کی جانب سے چھ اکتوبر 2016 کو وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق دعوی کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات سامنے آئے جس پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔اس خبر کے بعد عسکری قیادت اور نوازشریف کی سابقہ حکومت کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ اس وقت یہ خبریں آتی رہیں کہ اس خبر کو لیک کروانے اور ٹوئیسٹ کروانے کے پیچھے مریم نواز کا ہاتھ ہے جو اس وقت مبینہ طور پر وزیراعظم ہاؤس میں میڈیا سیل چلارہی تھیں